وفاقی حکومت نے اس سال کے وسط میں 5 جی سروسز شروع کرنے کا انکشاف کر دیا، سبین غوری نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں اس سال بہتری آئی گی۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی سبین غوری نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت اس سال کے وسط تک پاکستان میں 5 جی سروسز شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، حکومت انٹرنیٹ کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔
سبین غوری نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قانون سازوں کو یہ یقین دلایا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں اس سال کے وسط تک بہتری آئے گی۔
آئی ٹی سکریٹری نے کہا کہ ملک میں ‘انٹرنیٹ سست روی کی کئی وجوہات ہیں’۔
پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ویڈیوز ڈاؤن لوڈ نہیں ہوتیں، انٹرنیٹ ہر وقت کام نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ 5 جی انٹرنیٹ کا یہ وعدہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی 2024 کی سالانہ رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ براڈ بینڈ کی بڑھتی ہوئی رسائی کے باوجود پاکستان کو 5 جی میں منتقلی مشکل ہے۔
پاکستان کی 5 جی وائرلیس ٹیکنالوجی میں منتقلی سے منسلک مالی مشکلات پر تشویش پائی جاتی ہے، یہاں تک کہ ملک میں وائرلیس ٹیلی کمیونیکیشن سروسز، جیسے براڈ بینڈ اور موبائل کے استعمال اور رسائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
نجی نشریاتی ادارہ جیو نیوز کے مطابق 5 جی میں عالمی منتقلی کے نتیجے میں پاکستان کی ٹیلی کام انڈسٹری میں سرمایہ کاری 2021-2022 میں تقریباً 16 لاکھ ڈالر کی چوٹی سے کم ہو کر 2023سے 2024 میں 765 ملین ڈالر رہ گئی ہے۔
پی ٹی اے کی رپورٹ میں اس اہم مالی بوجھ کو بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ 5 جی کی منتقلی ٹیلی کام آپریٹرز پر پڑے گی، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اہم پیشگی سرمایہ کاری پر واپسی بتدریج ہو سکتی ہے اور ٹیلی کام کے کاروبار کو محتاط ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔