Follw Us on:

موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی تعاون: پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی مدد کا وعدہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی تعاون: پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی مدد کا وعدہ

پاکستان کی معیشت اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے اور کم کاربن والی معیشت میں منتقلی کے لیے 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جو برطانیہ کے تعاون سے جمع کیے جائیں گے۔

آئی ایف سی کا یہ اقدام پاکستان کے لیے ایک بڑی سرمایہ کاری کی پیشکش ہے جس کا مقصد نہ صرف موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا ہے بلکہ ملک کی معیشت میں پائیداری اور استحکام لانا بھی ہے۔

اس سرمایہ کاری کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں استعمال کیا جائے گا جن میں مینوفیکچرنگ، خدمات، پائیدار انفرااسٹرکچر، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا ہے حالیہ برسوں میں موسمی شدت، خشک سالی، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات نے ملک کی معیشت کو تباہ کن حد تک متاثر کیا ہے۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے اس صورتحال میں پاکستان کی مدد کے لیے نئی شراکت داریوں کا آغاز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت نے 2025 کے وسط میں 5 جی سروسز شروع کرنے کا انکشاف کر دیا

آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر، مختار ڈیوپ کا کہنا ہے کہ ان کا ادارہ پاکستان کے لیے سرمایہ کاری کے اہم شعبوں میں تعاون کرے گا۔ ان شعبوں میں وہ خاص طور پر پائیدار ترقی، ماحول دوست عمارات، اور ٹیلی کام کے شعبے میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں
(فائل فوٹو/ گوگل)

‘مختار ڈیوپ’ نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کا نوجوان، متحرک اور ٹیکنالوجی سے واقف افرادی قوت سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی کشش ہے۔

اس وقت پاکستان دنیا کے نواں سب سے بڑا لیبر مارکیٹ رکھنے والا ملک ہے اور 30 سال سے کم عمر افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔

ڈیوپ نے بتایا کہ 2030 تک پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی سے 60 ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے جس سے یہ ملک دنیا کی سب سے بڑی کنزیومر مارکیٹ بن سکتا ہے۔

آئی ایف سی نے اس سرمایہ کاری کے لیے مختلف شعبوں میں بلند اثرات والے مواقع پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں زراعت، آبی زراعت، پیچیدہ مینوفیکچرنگ، اور برآمدات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ بینکوں کے لیے مالی شمولیت کو بڑھانا اور زرعی قرضوں کو مستحکم کرنا بھی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
آئی ایف سی نے پاکستان میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ نجی شعبے کی ترقی کے امکانات کھل سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے میکرو اقتصادی استحکام، سیاسی استحکام اور مضبوط پالیسیاں انتہائی اہم ہیں۔ ان اصلاحات کی تکمیل سے ملک کی معیشت میں پائیداری آ سکے گی اور عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے امکانات بڑھیں گے۔

ڈیوپ نے کہا کہ پاکستان کو سرمایہ کاری اور جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھا کر 25 سے 30 فیصد تک لانے کا ہدف رکھنا ہوگا۔ اس کے لیے مستقل پالیسیاں، مالیاتی اصلاحات اور آئی ایم ایف پروگرام کی تعمیل ضروری ہے۔
ایک اہم نقطہ جو آئی ایف سی نے اٹھایا وہ خواتین کی معاشی شمولیت ہے۔ مختار ڈیوپ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں خواتین کی لیبر فورس میں شرکت سب سے کم ہے اور پاکستان میں اس کی شرح 25 فیصد سے بھی کم ہے۔

آئی ایف سی اس مسئلے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے اور پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ تین سال کے لیے صنفی تنوع ایوارڈز کو فروغ دینے کی شراکت داری کر رہا ہے۔

اس اقدام کا مقصد خواتین کی قیادت اور مساوی مواقع کو فروغ دینا ہے۔

آئی ایف سی نے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر موسمیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرے گا اور ملک کے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کی حمایت کرے گا۔

مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی کا مقصد صرف سرمایہ کاری بڑھانا نہیں بلکہ ان اقدامات کو عملی جامہ پہنانا ہے جو حقیقت میں تبدیلی لائیں اور پاکستان کو عالمی سطح پر ایک مضبوط اقتصادی حیثیت میں تبدیل کریں۔

انہوں مزید نے کہا کہ حکومت نجی شعبے اور آئی ایف سی کی شراکت سے پاکستان کے ترقیاتی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جائے۔

مختار ڈیوپ نے کہا کہ 2030 تک پاکستان کو کم کاربن والی معیشت میں منتقلی کے لیے 348 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور آئی ایف سی اس کے لیے س

ایم ڈی آئی ایف نے کہا کہ ٹیکنالوجی سے لیس اسٹارٹ اپس، تعلیم اور ہیلتھ ٹیک کے لیے وینچر کیپیٹل کی حمایت کریں گے —فائل فوٹو: ڈان

ب سے بڑی سنگل کنٹری مخلوط فنانس سہولت فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے آئی ایف سی کی یہ سرمایہ کاری ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے ملک کی معیشت میں پائیداری آئے گی۔
پاکستان کی معیشت کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے جس سے نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کیا جا سکے گا بلکہ ملک کی معیشت میں پائیداری بھی آئے گی۔

عالمی سطح پر ہونے والی اس سرمایہ کاری سے پاکستان کی ترقی میں نیا جوش اور توانائی آئے گی، اور یہ آنے والے سالوں میں عالمی سطح پر پاکستان کے کردار کو مزید مستحکم کرے گا۔

مزید پڑھیں: ’ منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے‘ عمران خان نے آرمی چیف کو تیسرا خط لکھ دیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس