Follw Us on:

ٹرائی نیشن سیریز: کیا نیوزی لینڈ کی فائنل میں جیت کا 20 سالہ خواب پورا ہو سکے گا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سہہ ملکی کپ فائنل: کیا نیوزی لینڈ کی فائنل میں جیت کا 20 سالہ خواب پورا ہو سکے گا؟

کرکٹ کے دیوانوں کے لئے ایک اور سنسنی خیز موقع آ پہنچا ہے، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سہہ ملکی کپ کا فائنل 14 فروری کو کراچی کے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جو کہ چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ کا ڈریس ریہرسل بھی ثابت ہوگا۔

اس تاریخی مقابلے کی اہمیت اس لئے بھی بڑھ گئی ہے کہ نیوزی لینڈ نے پچھلے 20 سال سے کسی بھی کرکٹ فارمیٹ کا کوئی فائنل نہیں جیتا اور یہ پاکستان کے لئے ایک سنہری موقع بن چکا ہے کہ وہ اپنے حریف کی اس تشویش کا فائدہ اٹھا سکے۔

پاکستان کے لئے ایک خوشی کی بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ، جو اب تک ملٹی ٹیم وائٹ بال ٹورنامنٹس کے 12 فائنلز کھیل چکا ہے، ان میں سے صرف 4 فائنلز جیتا ہے اور 8 میں شکست کا سامنا کیا ہے۔

ان میں سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کی آخری فتح 2005 میں ہوئی تھی، یعنی تقریباً 20 سال پہلے۔ تاہم، پاکستان نے 2009 اور 2017 میں دو بڑے فائنلز جیتے ہیں ایک آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ میں اور دوسرا چیمپئنز ٹرافی میں۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی سے قبل آسٹریلیا کی کمزور ٹیم سری لنکا سے شکست

کراچی میں ہونے والے اس میچ کی خاص بات یہ ہوگی کہ کھیل بدھ کی طرح جمعہ کو بھی فلیٹ رہے گا اور آؤٹ فیلڈ تیز ہونے کی توقع ہے۔

کھلاڑیوں کے لئے یہ گرم دھوپ والے دن مشکل ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ درجہ حرارت 30 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم میں ایک بڑی تشویش یہ ہے کہ راچن رویندرا، جو ٹرائی نیشن سیریز کے پہلے میچ میں زخمی ہوئے تھے ان کا ٹیم  پر اثر پڑ سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے کوچز نے واضح کیا ہے کہ وہ انہیں ٹیم سے باہر نہیں کریں گے لیکن متبادل کھلاڑی ڈیون کونوے کی پرفارمنس نے ان کے انتخاب کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

پاکستانی ٹیم کی سب سے بڑی تشویش اس کی ڈیتھ باؤلنگ ہے جسے حالیہ میچز میں کافی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں: کپتان، نائب کپتان کی شاندار شراکت، پاکستان فائنل میں پہنچ گیا

آخری چھ اوورز میں نیوزی لینڈ کے خلاف 98 اور جنوبی افریقہ کے خلاف 87 رنز بننے کا موقع آیا تھا۔

گلین فلپس اور ہینرک کلاسن جیسے حملہ آور اس بات کی گواہی ہیں کہ پاکستان کے باؤلرز کو آخری اوورز میں محتاط رہنا ہوگا۔

پاکستان کے لئے فخرزمان اور بابر اعظم کی پرفارمنس بہت اہم ہوگی خصوصاً اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کین ولیمسن نے حالیہ میچز میں شاندار فارم دکھائی ہے اور وہ پاکستان کے خلاف ففٹی کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری بنانے کے بعد بھرپور اعتماد میں ہوں گے۔

پاکستان کی ٹیم میں ایک تبدیلی متوقع ہے، جس میں عاکف یا فہیم میں سے کسی ایک کا انتخاب باؤلنگ لائن کو سیٹ کرنے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔

یہ فائنل نہ صرف پاکستان اور نیوزی لینڈ کے لئے بلکہ کرکٹ کے شائقین کے لئے بھی ایک سنسنی خیز معرکہ ثابت ہوگا۔

دونوں ٹیمیں جیت کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہوں گی، اور جو بھی ٹیم اس میں کامیاب ہوگی، وہ چیمپئنز ٹرافی کے شاندار آغاز کے لئے تیار ہوگی۔

مزید پڑھیں: لڑائی،جملے بازی،ٹکریں، پاکستانی اور پروٹیز میں جھگڑے ،پابندی کا کسے خطرہ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس