سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزارتِ ایوی ایشن کو ختم کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارتِ ایوی ایشن کا خاتمہ ایک غیر سوچا سمجھا اقدام ہے، جس سے قومی معیشیت پر منفی اثر پڑے گا۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان جاری کیا ہے کہ وزارتِ ایوی ایشن کو ختم کر کے اسے وزارت دفاع میں ضم کرنے کا فیصلہ انتہائی نامناسب ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچے گا۔
خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے انتخابی منشور میں واضح طور پر وعدہ کیا گیا تھا کہ ریلویز اور ایوی ایشن کو ملا کر وزارت ٹرانسپورٹ تشکیل دی جائے گی، لیکن موجودہ حکومت نے اس کے برعکس ایک قدم اٹھایا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ اگر حکومت رائٹ سائزنگ کا ارادہ رکھتی تھی، تو ریلویز، ایوی ایشن اور پورٹ اینڈ شپنگ کو ملا کر وزارت ٹرانسپورٹ بنائی جا سکتی تھی، جس سے نہ صرف وزارتوں کی تعداد کم ہوتی، بلکہ مختلف شعبوں کی ترقی کے لیے مربوط حکمت عملی بھی بنائی جا سکتی تھی۔
خواجہ سعد کے مطابق وزارتِ ایوی ایشن کا خاتمہ ایک غیر سوچا سمجھا اقدام ہے، جو نہ صرف ایوی ایشن کے شعبے کو نقصان پہنچائے گا، بلکہ قومی معیشت پر بھی منفی اثرات ڈالے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوی ایشن کا شعبہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ وزارت ایوی ایشن کا خاتمہ ایک بڑا فیصلہ ہے، جس کا مقصد وزارتوں کی تعداد میں کمی لانا اور حکومتی اخراجات میں تخفیف کرنا بتایا گیا ہے، خواجہ سعد کے مطابق یہ فیصلہ ایوی ایشن کے شعبے کی ترقی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، جس سے قومی سطح پر متوقع فوائد کم ہو سکتے ہیں۔
ایوی ایشن کے خاتمے کے حوالے سے وزارت دفاع نے ابھی تک کوئی واضح جواب نہیں دیا، لیکن اس فیصلے پر مختلف حلقوں میں ردِ عمل جاری ہے۔