نیسلے پاکستان نے سال 2024 میں 193.2ارب روپے کی سیلز کا اعلان کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ یہ گزشتہ برس سے 3.7فیصد کم ہے۔
سال 2023 کے دوران نیسلے پاکستان نے 200 ارب روپے کی سیلز کی تھیں جو 2022 کے 162.5 ارب سے 23 فیصد زیادہ تھی۔
لاہور میں کمپنی کے ہیڈ آفس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے منعقدہ اجلاس میں مالی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سیلز میں کمی کی بنیادی وجہ فنانس ایکٹ 2024 کے ذریعے 18فیصد جنرل سیلز ٹیکس ( جی ایس ٹی ) کا نفاذ ہے جس کا اثر صارفین پر پڑا اور ان کی طلب میں کمی واقع ہوئی۔
نیسلے پاکستان کے مطابق کمپنی کی طرف سے برانڈز میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کی بدولت آپریٹنگ منافع میں کمی ہوئی۔
نیسلے کے مطابق 2024 میں ہماری توجہ لوگوں کو بااختیار بنانے، کاموں میں ان کی شمولیت کے فروغ اور ایسی ورکنگ اسپیس کی تشکیل پر مرکوز رہی جہاں ہر ایک کو ترقی کرنے کا موقع ملے۔کمپنی میں خواتین لیڈرز کی شرح میں گزشتہ سال کی23.4فیصد سے بڑھ کر 27.5فیصد ہوگئی۔
نیسلے نے دعوی کیا ہے کہ 2024 میں ملک میں 4.4 بلین روپے کی سرمایہ کی ہے جس میں 875 ملین روپے قابل تجدید توانائی پر صرف کیے گئے (سولر اور بائیو ماس)۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ملک کے معاشی حالات کے تناظر میں فوری طور پر سیلز میں کسی بہتری کی امید ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
نیسلے پاکستان کے مطابق کمپنی جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد صارفین کی طلب پر پڑنے والے دباو کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقی کے بارے میں محتاط امید کا اظہار کرتی ہے۔
نیسلے پاکستان کی سیلز سے متعلق اعدادوشمار سے متعلق ماضی میں سامنے آنے والے اعدادوشمار کمپنی کے منافع کے تناسب میں اضافہ کی نشاندہی کرتے رہے ہیں۔ تاہم سال 2024 کے ڈیٹا سے تاحال یہ واضح نہیں کہ کمپنی کا خالص اور ابتدائی منافع کتنا بڑھا ہے۔