Follw Us on:

ٹرمپ کا روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے سہ فریقی مذاکرات کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ٹرمپ کا روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے سہ فریقی مذاکرات کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک زبردست اعلان کرتے ہوئے روس اور یوکرائن کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سہ فریقی مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں اس جنگ کے خاتمے کے لیے مختلف ممالک کی جانب سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکا، روس اور یوکرائن کے حکام ایک تاریخی سیکیورٹی کانفرنس کے دوران میونخ میں مذاکرات کریں گے جس کا مقصد جنگ بندی اور اس خونریز تنازعے کا خاتمہ کرنا ہے۔

یہ خبریں عالمی سیاست کے میدان میں سنسنی کا باعث بن گئیں ہیں کیونکہ جنگ کے دو بڑے فریقین، روس اور یوکرائن، نے اب تک اس حوالے سے کسی بھی رسمی بات چیت کی تصدیق نہیں کی تھی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں جلد ہی اہم پیشرفت کی توقع ہے اور ان کا عزم ہے کہ اس تنازعے کا کوئی پائیدار حل نکالا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرائنی صدر ولادیمر زیلنسکی سے جلد ہی ملاقاتیں متوقع ہیں۔

اس دوران امریکی صدر نے روسی صدر پوتن کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی تھی جس کے بعد انہوں نے یوکرائنی صدر زیلنسکی کو آگاہ کیا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان جنگ کے خاتمے کے حوالے سے بات چیت شروع ہو چکی ہے۔

زیلنسکی نے اس پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ‘امریکا کی طاقت’ اس تنازعے کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے اس بات کی وضاحت کی کہ صدر ٹرمپ کی کوششیں کسی طور بھی یوکرائن کے ساتھ غداری نہیں ہیں، بلکہ یہ عالمی امن کی جانب ایک سنجیدہ قدم ہے۔

عالمی سطح پر چین نے امریکا اور روس کے درمیان مواصلات میں اضافے پر خوشی کا اظہار کیا ہے جب کہ جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریس نے ٹرمپ کے اقدامات کو ‘افسوسناک’ قرار دیا ہے۔

روس اور یوکرائن کے درمیان دو سال سے زائد عرصے سے جاری اس جنگ میں اب تک 66,000 سے زائد روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اور گزشتہ چار ہفتوں میں مزید 4,600 روسی اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاعات آئی ہیں۔

روسی میڈیا کے مطابق اس دوران 230 قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم ہونے کی ایک چھوٹی سی امید جگی ہے۔

یقینا یہ اعلان عالمی سیاست میں ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے، مگر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی روس اور یوکرائن اس بات چیت کو ایک پائیدار حل کے طور پر قبول کریں گے؟ یہ وقت بتائے گا کہ کیا ٹرمپ کی سفارتکاری عالمی امن کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوتی ہے، یا پھر یہ بھی ایک اور ناکامی بن کر رہ جائے گی۔

مزید پڑھیں: امریکا اور انڈیا تباہی کے منصوبوں پر عمل پیرا، ٹرمپ کا مودی کو ایف 35، اربوں ڈالرز کا جنگی سازوسامان دینے کا اعلان

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس