Follw Us on:

حماس اسرائیل کے مزید تین یرغمالی رہا کرنے پر آمادہ

مظہر اللہ بشیر
مظہر اللہ بشیر
وزارت صحت کے مطابق 48 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے
وزارت صحت کے مطابق 48 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے

اسرائیل کی جانب سے دوبارہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع کرنے کے بعد حماس نے اسرائیل کے تین یرغمالیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اسرائیل ملٹری کے سابق ترجمان جوناتھن کونرکس نے آسٹریلین نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم فلسطینیوں کیلئے بھجوائی جانے والی طبی امداد اور خوراک کی سپلائی نہیں روک رہے ہیں۔

اس سے قبل ثالثوں کو اس وقت صورت حال سنبھالنے کے لیے کوششیں کرنی پڑیں جب دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات اور جنگ بندی ختم کرنے دھمکیاں سامنے آئیں۔

حماس کے ترجمان عبداللطیف القنوع کا کہنا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہماری دلچسپی اسرائیل کے ساتھ اس معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد کرنے میں ہے۔

قنوع کے بقول ان کے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکیوں اور دباؤ کی زبان پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ اس سے جنگ بندی پر عمل درآمد میں مدد نہیں ملے گی۔

یاد رہے کہ حماس نے اس ہفتے کے شروع میں اسرائیل سے غزہ میں لوگوں پر فضائی حملے جاری رکھے ہیں اور امداد روکی جا رہی ہے۔ یہ بھی کہا تھا کہ اس صورت حال میں وہ یرغمالوں کی رہائی روک دیں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل 1947 سے فلسطینی سرزمین پر قابض ہے، اس سے قبل نومبر 2023 میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے دوران حماس نے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 100 کے لگ بھگ یرغمال آزاد کر دیئے تھے۔

پندرہ ماہ تک مسلسل جاری رہنے والی لڑائی میں وزارت صحت کے مطابق 48 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے جبکہ غزہ کی پٹی کا بڑا حصہ بمباری میں ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور 23 لاکھ آبادی کا بڑا حصہ کئی بار بے گھر ہو چکا ہے۔

مظہر اللہ بشیر ملٹی میڈیا جرنلسٹ کی حیثیت میں پاکستان میٹرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مظہر اللہ بشیر

مظہر اللہ بشیر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس