یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات سے قبل امریکا سے درخواست کی کہ “ہمارے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ یوکرین کو شامل کیے بغیر نہ کیا جائے۔”
اس کے علاوہ یوکتینی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری آرمی اتنی مضبوط نہیں رہی، ہمیں اب مدد کی ضرورت ہے جبکہ یورپ کو بھی اب اپنی ایک فورس بنا لینی چاہیے۔
اس کانفرنس میں امریکی نائب صدر نے یورپی رہنماؤں پر شدید تنقید کی ان پر غیر روایتی سیاسی نظریات کے خلاف سخت ردعمل کا الزام عائد کیا اور انہیں سرد جنگ کے آمر حکمرانوں سے موازنہ کیا۔
یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کے حوالے سے یہ ایک اہم ہفتہ رہا ہے جس میں امریکی صدر ٹرمپ نے پوتن کے ساتھ اہم رعایتیں دینے کی کوشش کی۔
تاہم وینس نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اگر ماسکو امن معاہدے پر ایمانداری سے بات نہیں کرتا تو امریکا روس پر اقتصادی اور فوجی ‘دباؤ کے اوزار’ استعمال کر سکتا ہے۔
اس دوران زیلنسکی نے کہا کہ ایک روسی ڈرون نے یوکرین کے سابق جوہری پلانٹ چرنوبل پر حملہ کیا جس سے میدان میں جاری بحران کی شدت مزید بڑھ گئی۔
دوسری جانب ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ تابکاری کی سطح معمول پر ہے۔