پاکستان کی جانب سے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایم ڈی مختار ڈیوپ نے ملاقات کی جس کے دوران شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کو سراہا۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
شہباز شریف نے بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، زراعت اور صحت کے شعبوں میں آئی ایف سی کے تعاون کو قابل ستائش قرار دیا اور کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج تاریخی اور خوشی کا دن ہے، عالمی بینک نے ہر شعبے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے۔
ہم صدر ورلڈ بینک کے مشکور ہیں، شراکت داری کا فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگا، 10سالہ شراکت داری فریم ورک میں 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آج ہونے والی اصلاحات کئی دہائیوں پہلے ہو جانی چاہئے تھیں، شراکت داری فریم ورک سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کا پاکستان کے سسٹم پر اعتماد ہے اور عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022 میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے۔
شہباز شریف کے مطابق اس پروگرام کو تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جبکہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیوٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا مجھے یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا، ہم ملکر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔
دوسری جانب آئی ایف سی سربراہ نے وزیر خزانہ اورنگزیب سے بھی ملاقات کی جس میں مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی پاکستان کی طرف سے اصلاحات کو تسلیم کرتی ہے، نجی شعبے نے وزیرخزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔