گزشتہ روز سہ فریقی سیریز کے فائنل میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس پر نہ صرف شائقین بلکہ سابقہ کرکٹرز بھی کافی رنج نطر آئی اور پاکستانی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پاکستان کے سابق اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے فائنل میں شکست وائٹ بال کےکپتان محمد رضوان کی حکمتِ عملی کو قرار دیا اور سخت تنقید کی۔
احمد شہزاد نے اپنے نجی یوٹیوب چینل پر محمد رضوان کےپہلے بیٹنگ کرنے کے انتخاب کو ‘دماغی فیصلہ’ قرار دیا، جس میں پچ کی کمی تھی۔
احمد شہزاد نے کہا کہ پچ کی صورتِ حال دوسری اننگز میں بیٹنگ کے حق میں ہے، یہ جانتے ہوئے بھی پہلے بیٹنگ کرنا ایک غلط فیصلہ تھا، جو کہ بالآخر پانچ وکٹوں سے شکست کی وجہ بنا۔
سابق کھلاڑی نے کہا کہ پہلے بیٹنگ کرنا ایک حیران کن فیصلہ تھا، جب کہ پروٹیز کے خلاف کھیلتے ہوئے ہم نے دیکھا تھا کہ رات کو بیٹنگ کے لیےپچ بہتر ہوجاتی ہے۔
احمد شہزاد نے ٹیم سلیکشن پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کا بولنگ لائن اپ کافی کمزور ہے اور رضوان نے متوازن ٹیم کی بجائے گہری بیٹنگ لائن اپ کی حمایت کی ہے۔
33 سالہ کھلاڑی نےکہا کہ اس میچ میں اسپنرز کی کمی تھی، محمد حسنین کے ہوتے ہوئے فہیم اشرف سے بولنگ کروانے کا مطلب صرف بیٹنگ لائن اپ کو مضبوط کرنا ہے اور فہیم سے صرف 2 اوورز ہی کروائے گئے۔
احمد شہزاد نہ خبرادار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ‘بچگانہ فیصلے’ چیمپیئنز ٹرافی میں نقصانات کا باعث بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جمعہ کو نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں نیوزی لینڈ اور پاکستان کہ مابین سہ فریقی سیریز کا فائنل کھیلا گیا، جس میں پاکستان برطرح ہار گیا۔ ٹاس جیت کرپاکستان نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 242 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی۔
دوسری جانب کیویز نے یہ ہدف باآسانی 45.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، جس میں ڈیرل مچل نے 57، جب کہ ٹام لیتھم نے 56 رنز بنائے۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سہ فریقی سیریز میں ناقابلِ شکست رہا اور تینوں میچز میں جیت اپنے نام کی۔