April 19, 2025 10:44 pm

English / Urdu

Follw Us on:

’نو مئی کا واقعہ ایک فالس فلیگ، شرمناک آپریشن تھا‘ عمران خان کی جیل میں صحافیوں سے گفتگو

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
نو مئی کا واقعہ ایک فالس فلیگ، شرمناک آپریشن تھا، سابق وزیر اعظم عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل میں وکلاء اور میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک لائحہ عمل بنایا جائے گا اور ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنی مذاکراتی کمیٹی کو رابطوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ وہ تمام پاکستانیوں کو اس احتجاج میں شرکت کی دعوت دیں گے، جس کا مقصد آئین اور جمہوریت کی بحالی اور حقیقی آزادی ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ججز کا یہ فرض ہے کہ وہ دونوں طرف کا موقف سنے بغیر کوئی فیصلہ یا ریمارکس نہ دیں کیونکہ ان کے فیصلے اور ریمارکس نہ صرف موجودہ مقدمات بلکہ مستقبل کے مقدمات پر بھی اثر ڈال سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ جسٹس مسرت ہلالی صاحبہ کو نو مئی کے واقعے پر یکطرفہ ریمارکس دینے سے پہلے دونوں طرف کا موقف سننا چاہیے تھا، کیونکہ ابھی تک اس واقعے پر کوئی شفاف کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی عدالتی تحقیقات ہوئی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نو مئی کے واقعات میں ظلم ہم پر بھی کیا گیا، ہمارے کارکنان شہید ہوئے، الزام ہم پر لگایا گیا اور سزا بھی ہمیں دی گئی۔

مزید پڑھیں: خط لکھنے والے چاہتے ہیں کہ بیساکھی مل جائے جس میں بیٹھ کر اقتدار تک پہنچ جائیں، احسن اقبال

انہوں نے اس دن کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا اور کہا کہ اس میں کسی بھی باشعور شخص کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود سے غیر قانونی طور پر اور بغیر وارنٹ کے رینجرز کے ہاتھوں حراست میں لیا گیا تاکہ عوامی جذبات کو ابھارا جا سکے اور پھر پرامن احتجاج کو ایک سازش کے طور پر پیش کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نو مئی کے بعد ہمارے کارکنوں کی فہرستیں تیار کر کے انہیں گرفتار کیا گیا، ان پر ظلم و ستم ڈھائے گئے، اور ان کے بنیادی حقوق سلب کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کا مقصد تحریک انصاف کو کچلنا تھا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ نو مئی کے جھوٹے بیانیے کی آڑ میں عوام سے ان کے حقوق چھینے گئے۔

عمران خان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بن جاتا تو عوام کے سامنے حقائق آ جاتے۔

انہوں نے نو مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج برآمد کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے متعدد عدالتوں سے رجوع کیا، لیکن ابھی تک ان کی درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے ساتھ با مقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کیے جائیں گے، وزیرِاعلیٰ کے پی کے کی قیادت میں اکابرین کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے تمام اداروں پر نادیدہ قوتوں کا قبضہ ہے۔ اڈیالہ جیل میں ایک کرنل کا کنٹرول ہے جو نہ قانون کی پاسداری کرتا ہے اور نہ ہی جیل کے ضابطے کی۔

عمران خان نے کہا کہ ان کے قریبی لوگ جنہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی ان کے حقوق کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ان سے بات کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی تاکہ ان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ناقابلِ قبول ہے، امیر جماعتِ اسلامی

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس