انڈیا میں نئی دہلی کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ حادثہ ہفتے کی رات کو پیش آیا جب یاتری ہندو مہا کمبھ تہوار کے لیے ٹرینوں میں سوار ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔
حادثہ ریلوے اسٹیشن کے دو پلیٹ فارمز پر پیش آیا جہاں لوگ پریاگ راج شہر جانے کے لیے ٹرینوں کا انتظار کر رہے تھے، جہاں یہ میلہ منعقد ہو رہا ہے۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ مرنے والوں میں 10 خواتین اور تین بچے شامل ہیں۔
بھگدڑ کو دیکھنے والے ایک شخص نے خبر رساں ادارے اے این آئی کو بتایا کہ “لوگ پلیٹ فارم پر دوڑ رہے تھے اور ایک افراتفری کی صورتحال تھی جس کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے پر گر پڑے”۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی مارلینا نے ریپورٹرز کو بتایا کہ 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایکس پر کہا کہ متاثرین میں سے بہت سے زائرین میلے پر جارہے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر کہا کہ “نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ سے پریشان ہوں۔ میرے نیک خیالات ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے”۔
حکام نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال اب قابو میں ہے۔
یہ میلہ ہر 12 سال میں ایک بار منعقد ہوتا ہے۔ گزشتہ مہینے جب دسیوں لاکھوں ہندو تہوار کے سب سے مقدس دن دریا میں ڈبکی لگانے کے لیے جمع ہوئے، وہاں بھی بھگڈر مچنے سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔
حکام کے مطابق، ہندو تہوار میں مجموعی طور پر تقریباً 400 ملین افراد کی آمد متوقع ہے، اس کے مقابلے میں سعودی عرب میں گزشتہ سال 1.8 ملین افراد کی حج کی آمد ہوئی تھی۔
ہندوستان نے پچھلے دو سالوں میں کئی ریل حادثات دیکھے ہیں، جن میں 2023 میں ایک بڑا حادثہ بھی شامل ہے جس میں کم از کم 288 افراد ہلاک ہوئے تھے۔