امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پہ لکھا ہے کہ ‘امریکا کسی بھی فریق کی جانب سے یکطرفہ طور پر حالات میں تبدیلی کے خلاف ہے اور توقع کرتا ہے کہ تائیوان مسئلے کو بغیر کسی دباؤ کے پرامن طریقے سے حل کیا جائے گا۔’
غیز ملکی خبررساں ادارے دی جاپان ٹائمز کے مطابق امریکا نے اپنی سرکاری ویب سائٹ سے ایک جملا ہٹا دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ‘امریکا تائیوان کی آزادی کی حمایت نہیں کرتا’۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اس جملے کو ہٹا کر لکھا ہے کہ ‘امریکا کسی بھی فریق کی جانب سے یکطرفہ طور پر حالات میں تبدیلی کے خلاف ہے اور توقع کرتا ہے کہ تائیوان مسئلے کو بغیر کسی دباؤ کے پرامن طریقے سے حل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چینی لڑاکا طیاروں کی تائیوان کی سرحد پر پروازیں، تنازع ہے کیا؟
وزیرِ خارجہ تائیوان لن چیالونگ نے اس تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکا اور تائیوان تعلقات میں مثبت اشارہ ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکا تائیوان کی حمایت کر رہا ہے۔
دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ اس کے ”بنیادی مفادات” کا معاملہ ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ سیمی کنڈکٹرز اور جدید ٹیکنالوجی میں تعاون جاری رکھے گا اور جہاں تک ممکن ہو گا عالمی تنظیموں میں تائیوان کی شمولیت کی بھی حمایت کرے گا۔
مزید پڑھیں: چین کی امریکا پر شدید تنقید: تائیوان اسٹریٹ میں امریکی نیول پیٹرول نے سیکیورٹی خطرات بڑھا دیے
تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ تائیوان میں چین کی فوجی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا کے اس اقدام کو تائیوان حکومت حمایت کے طور پر دیکھ رہی ہے، جب کہ چین کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔