Follw Us on:

ٹرمپ نے یورپ امریکہ تعلقات کو خراب کر دیا ہے، یورپی یونین کی سربراہ کا دعویٰ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ٹرمپ نے امریکہ اور یورپ کے درمیان " اعتماد پر مبنی تعلقات" کو ختم کر دیا ہے: ٹریسا ربیرا ( فائل فوٹو: بلوم برگ)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کے ساتھ یورپی ممالک کی محصولات پر بھی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی، جس کے باعث امریکہ اور یورپ کے درمیان اعتماد پر مبنی تعلقات کو ختم  ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے بعد یورپی کمیشن کی دوسری سب سے طاقتور اہلکار ٹریسا ربیرا نے ایک انٹر ویو میں کہا کہ ٹرمپ نے امریکہ اور یورپ کے درمیان ‘ اعتماد پر مبنی تعلقات’ کو ختم کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کو وائٹ ہاؤس کے ساتھ بات چیت کرنے اور تجارت پر اس کے خدشات کو سننے کی ضرورت ہے، لیکن اسے ایسے قوانین میں تبدیلیاں کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے جن کی منظوری قانون سازوں نے دی ہے۔

ربیرا نے سیاست میں ٹرمپ کے لین دین کے انداز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی طاقتوں اور اصولوں پر قائم رہنے کی ضرورت ہے،ہمیں لچکدار ہونے کی ضرورت ہے لیکن ہم انسانی حقوق پر لین دین نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم یورپ کے اتحاد پر لین دین کرنے جا رہے ہیں اور ہم جمہوریت اور اقدار پر لین دین نہیں کر رہے ۔

ٹرمپ اور ان کی حکومت کے دیگر ارکان نے یورپی یونین پر بہت زیادہ قوانین رکھنے پر تنقید کی ہے اور یورپی یونین کی طرف سے امریکی ٹیک کمپنیوں پر عائد جرمانے کو ‘ٹیکس’ کی ایک شکل قرار دیا ہے۔

پچھلے ہفتے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ یورپی یونین کے ‘کمیسار’ بلاک کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کی شقوں کی وجہ سے آزادانہ تقریر کو دبا رہے ہیں جو یورپی یونین کو فوری طور پر آن لائن پلیٹ فارم یا سرچ انجن تک رسائی کو عارضی طور پر محدود کرنے کے اختیارات دیتا ہے۔

ٹرمپ کے 12 مارچ سے سٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کے فیصلے کے بعد واشنگٹن اور برسلز کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے ، جس کے جواب میں ربیرا نے کہا کہ مجھے ان اعلانات میں کوئی پیش گوئی، استحکام یا استطاعت نظر نہیں آتی، یہ قدرے حیران کن ہے۔

ربیرا نے یورپ کے مقابلے بحر اوقیانوس میں یقین اور پیشین گوئی کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ نہیں تھا جو کاروبار طویل مدت میں چاہتا تھا،وہ ایک ماحولیاتی نظام اور ایک قانونی فریم ورک چاہتے ہیں جو یقین، استحکام اور پیش گوئی فراہم کرے اور مجھے حیرت ہے کہ ہم ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف اس سوال کو دوسرے راستے سے اٹھاتے ہوئے کیوں نہیں سنتے ہیں۔

یورپی یونین کمیشن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کی طرف سے دھمکی دی گئی ٹیرف میں اضافے کے خلاف ‘مضبوطی سے اور فوری طور پر’ رد عمل ظاہر کرے گا۔

ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ ٹرمپ اور میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کی جانب سے یورپی یونین کے حالیہ ضوابط پر تنقید کے بعد ربیرا فیصلوں میں تاخیر کر سکتا ہے جس کے بارے میں بگ ٹیک کا کہنا ہے کہ انہیں بھاری جرمانے کے ساتھ غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

کمیشن اس بات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے غیر قانونی مواد کے خلاف بلاک کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ ربیرا نے کہا کہ امریکی انتظامیہ میں مسک کا کردار یورپی یونین کے فیصلے میں کوئی عنصر نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ “یہ سوال نہیں ہے کہ کمپنی کا مالک کون ہے جو ان میں سے کسی ایک عمل میں ہو سکتا ہے،”

ارب پتی امریکی تاجر مسک ٹرمپ کے قریبی مشیروں میں سے ایک ہیں اور ان کی 2024 کی انتخابی مہم میں سب سے بڑا عطیہ دہندہ تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس