Follw Us on:

اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے تحت وعدہ شدہ امداد روک رہا ہے: غزہ انتظامیہ

مظہر اللہ بشیر
مظہر اللہ بشیر
Rebuild gaza

فلسطینی حکام نے آگاہ کیا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور 1,35,000 موبائل ہومز، 500 سے زائد بلڈوزرز اور دیگر انسانی امداد کی ترسیل کو روک رکھا ہے۔

غزہ کی وزارتِ داخلہ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس سے متاثرہ شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت غزہ میں تباہ شدہ علاقوں کی بحالی اور بے گھر ہونے والے افراد کے لیے بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جانی تھی، لیکن اسرائیلی حکام مسلسل رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

جنگ بندی معاہدہ اور اسرائیلی رویہ

اسرائیل اور حماس کے درمیان اقوام متحدہ، قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق، غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا تعطل ترسیل، شہری انفراسٹرکچر کی بحالی، اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضمانت دی گئی تھی۔

تاہم، فلسطینی حکام کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل معاہدے کے برعکس امداد کو روک کر فلسطینی عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کر رہا ہے۔ جنگ بندی کے دوران کیے گئے وعدوں کے باوجود، زیادہ تر امدادی سامان اب تک غزہ نہیں پہنچ سکا اور جو امداد دی بھی گئی ہے، وہ ضرورت سے کہیں کم ہے۔

غزہ میں انسانی بحران کی شدت

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، غزہ میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کی بمباری سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ طبی سہولیات، پانی، خوراک اور پناہ گاہوں کی کمی کے باعث بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

حماس اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اگر امدادی سامان بروقت فراہم نہ کیا گیا تو انسانی بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ خاص طور پر سرد موسم میں لاکھوں بے گھر افراد کے لیے موبائل ہومز کی ترسیل نہ ہونے سے شدید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

بین الاقوامی ردِعمل اور اسرائیل پر دباؤ

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر تمام رکاوٹیں ختم کرے اور معاہدے کے مطابق امدادی سامان غزہ پہنچنے دے۔

قطر اور مصر کے حکام، جو کہ مذاکرات میں مرکزی کردار ادا کر رہے تھے، نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔ دوسری جانب، امریکی محکمہ خارجہ نے بھی انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی پر زور دیا ہے۔

حماس کا انتباہ

حماس کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیدا کرنا بند نہ کیں، تو جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ “اگر اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھتا ہے، تو ہم بھی اس پر نظرثانی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ غزہ کے شہری پہلے ہی شدید مشکلات میں ہیں، اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو جنگ بندی کو برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔”

 

مظہر اللہ بشیر ملٹی میڈیا جرنلسٹ کی حیثیت میں پاکستان میٹرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مظہر اللہ بشیر

مظہر اللہ بشیر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس