Follw Us on:

مصطفیٰ عامر قتل کیس:ملزم ارمغان کے سنسنی خیز انکشافات

حسیب احمد
حسیب احمد
Mustafaaa
مصطفیٰ پر تشدد کے دوران میں نشے کی حالت میں تھا(تصویر ، گوگل)

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان غازی نے تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات کر دیے۔

دوران تفتیش ملزم ارمغان نے انکشاف کیا کہ اس نے 6 فروری کو شیراز اور مصطفیٰ کو اپنے بنگلے پر بلایا۔

مصطفیٰ کے بنگلے پر پہنچنے کے بعد اس پر تشدد کیا، مصطفیٰ پر تشدد کے دوران میں نشے کی حالت میں تھا۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان کی نشاندہی پر ڈیفنس خیابان مومن پر اس کے بنگلے پر کارروائی کی گئی، بنگلے کے گارڈ روم میں چھپایا گیا ڈنڈا برآمد کر لیا گیا۔

ملزم ارمغان نے لوہے کی راڈ سے مصطفیٰ کو 2 گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا، ملزم نے بتایا کہ تشدد کے دوران مصطفیٰ کے سر اور گھٹنوں سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا۔

ملزم نے بتایا کہ مصطفیٰ کا خون بہنے پر مجھے شیراز نے روکا، شیراز کی مدد سے مصطفیٰ کو اسی کی گاڑی میں ڈال کر حب لے گئے، حب لے جا کر گاڑی کی ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا۔

ڈگی اور گاڑی کے شیشے کھولنے کے بعد اس پر پیٹرول چھڑکا۔

ملزم ارمغان نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کو کہا ڈگی اور شیشے کھلے ہیں ہمت ہے تو بھاگ جاؤ، مصطفیٰ نے حرکت کی کوشش کی لیکن گھٹنوں پر چوٹ کے باعث ہل نہیں پایا۔

ملزم نے بتایا کہ آگ لگنے کے فوراً بعد مجھے شیراز  نے وہاں سے چلنے کا کہا، میں اور شیراز حب سے پیدل نکلے اور مختلف گاڑیوں سے لفٹ لیکر کراچی پہنچے۔

Author

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس