اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے جنوبی علاقے “بت یام” میں تین بسوں میں یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دھماکے ریموٹ کنٹرول سے کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے دھماکوں کے بعد مغربی کنارے میں دہشتگرد کارروائیاں تیز کر دی ہیں، پولیس ترجمان آسی کے بعد دھماکوں کے بعد سرچ آپریشن کے دوران مزید بسوں سے بھی دھماکہ خیز مواد ملا ہے جوکہ پھٹ نہیں
سکا، بم ڈسپوزل سکواڈ نے برآمد ہونے والے بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ وزیراعظم نیتن یاہو کو دھماکوں سے آگاہی دینے کے بعد شہر بھر میں مزید سرچ آپریشنز شروع کر دیے گیے ہیں۔

پولیس ترجمان حائیم کے مطابق پولیس کی بڑی نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹس مزید مشتبہ اشیا کی سکیننگ کر رہے ہیں
سارگروف نے مزید کہا کہ دھماکوں میں استعمال شدہ مواد وہی تھا جو مغربی کنارے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
یہ دھماکے ایسے وقت میں ہوئے جب حماس نے چار اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں حوالے کیں، جن میں ایک ماں اور اس کے دو چھوٹے بچے شامل تھے، جنہیں طویل عرصے سے مردہ تصور کیا جا رہا تھا۔