فرانس کے جنوبی شہر مارسیلی میں روسی قونسل خانے پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا گیا ہے جس میں پولیس کے مطابق تین دھماکہ خیز بوتلیں پھینکی گئیں جن میں سے دو دھماکے سے پھٹ گئیں۔
یہ حملہ پیر کے روز اس وقت ہوا جب قونسل خانے کے باغیچے میں ان بوتلوں کو پھینکا گیا۔
پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان بوتلوں کا مواد خطرناک تھا اور ماہرین اس کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ خوش قسمتی سے، اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم قونصل خانے کے عملے کو فوری طور پر عمارت کے اندر رہنے کی ہدایت دی گئی، اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے فوری طور پر علاقے کا معائنہ کیا۔
روس نے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے فرانس سے فوری وضاحت طلب کی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق یہ حملہ دہشت گردی کے تمام اشارے ظاہر کرتا ہے۔ روس نے فرانس سے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ حملے کے اصل مقاصد اور اس کے پیچھے چھپے مجرموں کا پتہ چلایا جا سکے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب یوکرین پر روسی حملے کو تین سال مکمل ہو رہے ہیں، اور عالمی سطح پر اس حملے کے اثرات بڑھنے کے امکانات ہیں۔
روسی حکام نے فرانس کی حکومت سے فوری کارروائی کی درخواست کی ہے۔
فرانسیسی حکام نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے لیکن اس وقت تک ملزمان کی شناخت اور حملے کے پیچھے چھپے مقاصد سے متعلق کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں۔
یہ دھماکہ نہ صرف فرانس بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید تشویش کا باعث بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: “یورپ کو امریکا سے حقیقی آزادی دلانے میں مدد کریں گے” فریڈرک مرز