Follw Us on:

انڈیا پاکستان کرکٹ میچ: نفسیاتی جنگ یا محض تجارتی شو؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
انڈیا پاکستان کرکٹ میچ: نفسیاتی جنگ یا محض تجارتی شو؟

یہ مقابلہ دو ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان نہیں، بلکہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے یہ الفاظ بھارت کے مایہ ناز بلے باز ‘ویرندر سہواگ’ کے ہیں جو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی کرکٹ کی سب سے بڑی جنگ کی حقیقت کو بیان کرتے ہیں۔
یہ لمحہ دراصل ایک جیتا جاگتا تجزیہ ہے اس جذبے کا جسے کرکٹ کے پرستار دنیا بھر میں محسوس کرتے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کا کرکٹ میچ صرف ایک کھیل نہیں، یہ ایک ایسی جنگ ہے جو کرکٹ کے میدان سے باہر بھی اپنے اثرات مرتب کرتی ہے۔
جنگ کی سرحدوں، سیاسی کشمکش اور تاریخ کے صفحات پر چھپی جڑوں کے باوجود بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والا ہر کرکٹ میچ دنیا بھر کے کروڑوں شائقین کے لیے دلچسپی کا باعث بناتا ہے۔
لیکن گزشتہ کچھ برسوں سے یہ سوال بار بار اٹھ رہا ہے کہ کیا یہ رقابت اب محض ایک تاریخی حیثیت اختیار کر چکی ہے؟ کیا اس میں وہ پہلے والی شدت ہے جو کبھی اسے دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ رقابت بناتی تھی، اب باقی نہیں رہی؟ حالیہ چیمپئنز ٹرافی کے میچ میں بھارت کی پاکستان کے خلاف فتح نے اس سوال کو مزید تقویت دی ہے۔
پاکستان کرکٹ اب صرف ایک مذاق بن کر رہ گئی ہے” یہ الفاظ پاکستان کے مشہور اخبار “ڈان” کے ہیں جو بھارتی ٹیم کے ہاتھوں پاکستان کی ایک اور شکست کے بعد شائع ہوئے تھے۔

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کرکٹ کے میدان میں اتنی یک طرفہ شکستیں ہوئی ہیں کہ اب کسی بھی میچ میں ان سے کسی بڑے مقابلے کی توقع کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
2017 کے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان کی بھارت کے خلاف جیت کو اب محض ایک یاد کے طور پر لیا جاتا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق “پاکستان کے کھلاڑی وہ کرکٹ کھیلنے والے نہیں رہے جن کا مقابلہ بھارت کے سٹار کھلاڑیوں سے کیا جا سکے۔ اگر یہ کرکٹ کے میدان کی حقیقت ہے تو اس میں سیاست کی رنگت ہی ہے جو اس مقابلے کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔”
پاکستان کے کھلاڑی آج بھی IPL جیسے بڑے میدان سے باہر ہیں جو ان کی ترقی کی راہوں کو مزید تنگ کرتا ہے۔ اس کے برعکس بھارت نے نہ صرف اپنی داخلی کرکٹ ساخت کو مضبوط کیا ہے بلکہ IPL نے بھارت کے کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر ایک طاقتور کرکٹ مارکیٹ فراہم کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کی وطن واپسی
بھارتی کرکٹ بورڈ نے کامیابی کی راہ میں جو قدم اٹھائے ہیں ان کی بدولت بھارت کرکٹ کی دنیا کا طاقتور ترین ملک بن چکا ہے۔
بھارت میں کرکٹ کا کھیل نہ صرف ایک کھیل ہے بلکہ ایک تہذیبی ورثہ بن چکا ہے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کامیابیاں اور ان کا تسلسل اس بات کا غماز ہیں کہ بھارتی کرکٹ نے عالمی سطح پر اپنی ایک الگ ہی شناخت بنا لی ہے۔
بھارت کی کامیاب کرکٹ ٹیم جسے مضبوط ملکی ڈھانچے اور آئی پی ایل کی بھرپور حمایت حاصل ہے یہ سب اب پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
اس کے برعکس پاکستان کی ٹیم مسلسل فنی، انتظامی اور سیاسی بحرانوں کا شکار ہے۔ اس بحران نے پاکستان کی کرکٹ کی طاقت کو کمزور کیا ہے۔

پاک انڈیا کرکٹ مقابلہ صرف ایک نفسیاتی جنگ بن چکی ہے کرکٹ کے ماہر لکھاری ‘گاؤتم بھٹّاچاریہ’ کا کہنا ہے کہ اب بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کے میدان میں جو جوش نظر آتا ہے وہ صرف ذہنی دباؤ اور مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں کا نتیجہ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی حالیہ شکستوں کے باوجود یہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے میچز اب بھی عالمی سطح پر کرکٹ کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے میچز ہیں۔
بھارت کی کرکٹ ٹیم کی اس مسلسل کامیابی کی ایک اور وجہ اس کا مضبوط مارکیٹنگ نیٹ ورک بھی ہے۔
بھارت کے برانڈ کنسلٹنٹ سنتوش دیسائی کہتے ہیں کہ “پاکستان کے مسلسل خساروں کے بعد یہ مقابلہ اب محض ایک تجارتی کھیل بن چکا ہے جہاں بھارت کی مسلسل فتح اس کھیل کا اہم حصہ بن چکی ہے”۔
دوسری جانب ‘شوبھمن گل’ جو بھارت کے نائب کپتان ہیں اس رائے سے متفق نہیں ہیں کہ اس مقابلے کو بڑھا چڑھا کر دکھایا جا رہا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ “یہ ایک ایسا مقابلہ ہے جسے لوگ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اگر لاکھوں لوگ اس میچ کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں تو ہم اس پر کیا کہہ سکتے ہیں۔”

لازمی پڑھیں: پاکستان اور انڈیا کا میچ ہی دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا مقابلہ کیوں ہے؟
یقینا دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچز آج بھی کروڑوں شائقین کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کھیلنے جانے والے میچز ہر بار ایک تجارتی بم ثابت ہوتے ہیں، جہاں سے نہ صرف بڑی تعداد میں ٹکٹ فروخت ہوتے ہیں، بلکہ دنیا بھر میں ان میچز کو دیکھنے والوں کی تعداد بھی آسمان تک پہنچ جاتی ہے۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کا یہ مقابلہ ایک ایسا کھیل ہے جو صرف کرکٹ تک محدود نہیں رہتا بلکہ یہ سیاسی، ثقافتی، اور تجارتی لحاظ سے بھی ایک اہم موضوع بن چکی ہے۔
کیا اس کا مستقبل اب صرف ایک روایتی اور تجارتی مقابلے تک محدود ہو جائے گا؟ شاید اس کا جواب اس وقت تک واضح نہ ہو، جب تک پاکستان کرکٹ اپنی بلندیاں دوبارہ حاصل نہیں کر لیتا۔ اس وقت تک “یہ ایک نفسیاتی جنگ” ہی رہے گی جو کہ “ہائپ” سے زیادہ کچھ نہیں۔
مزید پڑھیں    : عمران خان نے جیل میں کرکٹ میچ دیکھا، پاکستان کی شکست پر شدید غصے میں مبتلا ہوگئے

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس