احسن اقبال نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپریل 2022 میں جب اقتدار چھوڑا تھا، اس وقت ملک ان کی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے معاشی ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا۔ آج کا پاکستان کہیں زیادہ مستحکم اور محفوظ ہے۔ پی ٹی آئی قیادت اپنی چھوٹی سیاست کی وجہ سے بیرون ملک پاکستان کو بدنام کر رہی ہے
نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے ٹائم میگزین میں شائع ہونے والے سابق وزیراعظم عمران خان کے جیل سے مضمون’’ کیوں دنیا کو پاکستان پر توجہ دینی چاہیے‘‘ پر ردعمل دیتے ہوئے اسے ملک کی موجودہ حالت کی مسخ شدہ اور گمراہ کن تصویر کشی قرار دیا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ذمہ دارانہ طرز حکمرانی اور مضبوط معاشی پالیسیوں کے تحت پاکستان نے قابل ذکر ترقی دیکھی ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں مہنگائی جو 38 فیصد تک بڑھ گئی تھی، اب 4 فیصد سے نیچے آ گئی ہے۔ پالیسی ریٹ، جو پہلے 23 فیصد تھا کم ہو کر 12 فیصد پر آ گیا ہے، جب کہ اسٹاک مارکیٹ انڈیکس 42,000 سے بڑھ کر 115,000 کی تاریخی بلندی پر پہنچ گیا ہے۔
مزید یہ کہ پاکستان کی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگز میں نمایاں بہتری آئی ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور تجدید معاشی استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مضبوط معیشت قومی استحکام اور سلامتی کی بنیاد ہے۔ عمران خان کے دور اقتدار میں معاشی بدانتظامی، سیاسی عدم استحکام تھا اور صرف چار سالوں میں پانچ وزرائے خزانہ تبدیل کیے گئے۔ اس کی لاپرواہی اور انتقامی سیاست نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا، بے یقینی کا ماحول پیدا کیا جس نے سرمایہ کاروں کو روکا اور عالمی سطح پر پاکستان کی مالی حیثیت کو کمزور کیا۔
مزید پڑھیں: “آمریت کے سائے، عوام کی مزاحمت” عمران خان کا عالمی جریدے میں کالم
احسن اقبال نے کہا کہ دانشمندانہ اقتصادی فیصلوں اور قومی ترقی کے عزم کی بدولت پاکستان اب ترقی اور خوش حالی کی راہ پر لوٹ آیا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی ترقی کو نقصان پہنچانے کے لیے سیاسی طور پر محرک بیانیے سے گمراہ ہونے کے بجائے ملک کی کامیابیوں کو تسلیم کرے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی قیادت اپنی چھوٹی سیاست کی وجہ سے بیرون ملک پاکستان کو بدنام کر رہی ہے۔