رمضان المبارک کی پہلی سحری میں مختلف شہروں میں گیس کی عدم فراہمی نے شہریوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا۔ گیس کمپنیوں کی جانب سے سحر اور افطار کے اوقات میں گیس کی بلاتعطل فراہمی کے اعلانات کے باوجود کراچی، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں گیس ناپید رہی، جس کے باعث شہریوں کو سحری کی تیاری میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی کے رفاہ عام سوسائٹی، ملیر، ناظم آباد، گلبہار اور رنچھوڑ لائن جیسے علاقوں میں گیس مکمل طور پر بند رہی، جس کے باعث خواتین کو کھانے پکانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح راولپنڈی کے مختلف علاقوں، جن میں سکستھ روڈ، سیٹلائٹ ٹاؤن، ڈھوک کشمیریاں، ڈھوک پراچہ اور سروس روڈ شامل ہیں، گیس کی عدم دستیابی کے باعث شہری سحری کے لیے گیس کے انتظار میں بیٹھے رہے۔
دیگر متاثرہ علاقوں میں ڈھوک کالا خان، خرم کالونی اور صادق آباد شامل ہیں، جہاں چولہے ٹھنڈے پڑے رہے اور لوگ متبادل ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے۔ سحری کے دوران گیس کی قلت کے باعث ہوٹلوں پر عوام کا رش دیکھنے میں آیا، جہاں لوگ پراٹھے، انڈے اور چائے خریدنے کے لیے جمع ہو گئے۔
بعض علاقوں میں صورتحال اتنی سنگین تھی کہ شہریوں کو بغیر سحری روزہ رکھنے پر مجبور ہونا پڑا۔ عوام نے گیس کمپنیوں کے دعووں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
واضح رہے کہ سوئی ناردرن اور سوئی سدرن گیس کمپنیوں نے رمضان کے دوران سحری اور افطار کے وقت گیس کی بلا تعطل فراہمی کا اعلان کیا تھا، تاہم پہلے ہی روز ان دعووں کی قلعی کھل گئی، جس پر شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔