April 13, 2025 12:01 am

English / Urdu

Follw Us on:

سوڈان میں 19 ماہ قید کے بعد نو مصری شہریوں کی آزادی، وطن واپسی پر جشن

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سوڈان میں 19 ماہ قید کے بعد نو مصری شہریوں کی آزادی، وطن واپسی پر جشن

سوڈان کی پیرا ملٹری فورسز ‘رپڈ سپورٹ فورسز’ (RSF) کی قید سے ایک طویل اور دردناک دورانیے کے بعد نو مصری شہری آزادی حاصل کرنے کے بعد گھر واپس پہنچ گئے۔

 یہ افراد تقریبا 19 ماہ تک قید میں رہے اور ان کی آزادی کے ساتھ ہی ان کے اہل خانہ اور اہل دیہات کے درمیان خوشیوں کی لہر دوڑ گئی۔

آزاد ہونے لوگوں میں سے ایک شخص جس کا نام احمد عزیز مصری تھا اس نے وطن واپس پہنچنے پر کہا کہ “اللہ کا شکر ہے، آج سے ہمارے لئے نیا دور شروع ہوتا ہے۔ ہماری زندگی آج سے دوبارہ شروع ہو رہی ہے۔”

جب وہ اپنے گاؤں ابو شناپ میں پہنچے۔ یہ گاؤں قاہرہ سے 110 کلومیٹر (70 میل) جنوب مغرب میں واقع ہے، اور ان نو افراد میں سے سات اسی گاؤں کے رہائشی ہیں۔ گاؤں کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اپنے عزیزوں کی واپسی پر خوشی کا اظہار کیا۔

یہ واقعہ سوڈان میں اپریل 2023 سے جاری جنگ کے دوران پیش آیا۔ سوڈانی فوج اور رپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اقتدار کی کشمکش نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور لاکھوں کو قحط کا سامنا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں فورسز کی طرف سے گرفتاری، تشدد اور قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: جابلہ میں خون ریز حملے نے شام میں حکومت کے خلاف تشویش اور کشیدگی بڑھا دی

رپڈ سپورٹ فورسز نے ان مصری شہریوں کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان پر مصر کی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا تھا۔

ان میں سے ایک قیدی، عماد معوض نے ریٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب جنگ کا آغاز ہوا، وہ واپس مصر جانے کے لیے ایئرلائن کا ٹکٹ لے چکے تھے لیکن سوڈان کا ہوائی اڈہ بند ہونے کی وجہ سے وہ وہاں پھنس گئے۔

احمد عزیز “پینسٹھ دن بعد، رپڈ سپورٹ فورسز نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا اور ہمیں 19 ماہ تک قید میں رکھا۔”

احمد عزیز مصری نے بتایا کہ انہیں بار بار یہ کہا جاتا تھا کہ ان کی رہائی ہو رہی ہے، مگر پھر انہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر ایک دوسرے جیل میں منتقل کر دیا جاتا۔ پانچویں جیل میں ایک دن وارنڈ نے انہیں دفتر میں بلایا، جہاں ایک آواز نے انہیں بتایا کہ ان کی رہائی کی صورت حال حل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ “چند ہفتے پہلے، ہمیں آخرکار رپڈ سپورٹ فورسز کے زیر کنٹرول علاقے سے لے جایا گیا، جہاں سے ہمیں سوڈانی فوج کے حوالے کر دیا گیا اور پھر ہمیں مصر کے سفارت خانے اور قاہرہ پہنچا دیا گیا۔”

یہ واقعہ سوڈانی جنگ کے وسیع اثرات کو ظاہر کرتا ہے جس میں نہ صرف مقامی افراد بلکہ غیر ملکی شہری بھی اس جنگ کی زد میں آئے ہیں۔

اس جنگ میں مختلف عالمی طاقتیں بھی ملوث ہو چکی ہیں، اور رپڈ سپورٹ فورسز نے مصر پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سوڈانی فوج کی مدد کر رہے ہیں، جب کہ سوڈانی فوج یو اے ای پر الزام لگاتی ہے کہ وہ رپڈ سپورٹ فورسز کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

یہ واقعہ نہ صرف ان نو افراد کے لیے خوشی کا پیغام ہے، بلکہ عالمی سطح پر سوڈانی جنگ کی تباہ کاریوں کا ایک اور سنگین پہلو بھی اجاگر کرتا ہے۔

ان افراد کی واپسی سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانی جذبہ اور عزم کبھی نہیں ٹوٹتا، چاہے حالات کتنے بھی سخت ہوں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکیاں، نیتن یاہو کو غزہ میں جرائم کی ترغیب مل رہی ہے: حماس

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس