Follw Us on:

روس کی نئی جنگی حکمت عملی: گیس پائپ لائن کے اندر سے یوکرینی فوج پر حملہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
روس کی نئی جنگی حکمت عملی: گیس پائپ لائن کے اندر سے یوکرینی فوج پر حملہ

روس کی خصوصی فورسز نے یوکرینی فوج کے خلاف ایک نیا اور حیران کن حربہ اپنایا ہے جس کے تحت وہ کئی میل دور تک ایک اہم گیس پائپ لائن کے اندر چلتے ہوئے یوکرینی فوج کو حیرت میں مبتلا کرنے میں کامیاب ہوئے۔

یہ حملہ روس کے علاقے کورسک کے قریب قصبے سودزہ کے اطراف ہوا جہاں روسی فورسز نے یوکرینی فوج کو مغربی روس کے اس حساس علاقے سے نکالنے کے لیے زبردست حملہ شروع کیا ہے۔

یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب گزشتہ سال اگست میں ہزاروں یوکرینی فوجیوں نے روس کے کورسک علاقے کے تقریبا 1300 مربع کلومیٹر رقبے پر قبضہ کر لیا تھا۔

یوکرین نے اس کارروائی کو مذاکرات کے دوران ایک اہم تزویراتی سودے کے طور پر پیش کیا تھا تاکہ روس کو مشرقی یوکرین میں اپنی فوجی موجودگی کم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ روس کی حالیہ پیش قدمی میں کئی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اب یوکرینی فورسز کورسک میں تقریبا گھیرے میں ہیں۔

اسی دوران روسی فورسز نے ایک حیران کن طریقہ اپناتے ہوئے گیس پائپ لائن کا استعمال کیا۔

پرو-روس جنگی بلاگر ‘یوری پوڈولیاکا’ نے کہا کہ روسی اسپیشل فورسز نے سودزہ کے قریب ایک بڑی گیس پائپ لائن کے اندر کئی میل تک سفر کیا اور کچھ فوجی کئی دن تک پائپ لائن کے اندر چھپے رہے، تاکہ یوکرینی فورسز کو چکمہ دے کر ان پر حملہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ’88 یوکرینی ڈرونز مار گرائے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا’ روسی حکام

سودزہ کے علاقے میں یہ پائپ لائن نہ صرف روسی گیس کی ترسیل کا اہم راستہ تھی بلکہ اس کا استعمال روسی فورسز کے لیے ایک موثر جنگی حربہ بن چکا ہے۔

روسی فورسز نے اس پائپ لائن کا استعمال کرتے ہوئے یوکرینی فورسز کے عقب سے حملہ کیا اور انہیں حیران کن طور پر منہدم کرنے کی کوشش کی۔

روسی ٹیلیگرام چینلز نے خصوصی فورسز کے تصاویری ثبوت بھی شیئر کیے جن میں فوجی گیس ماسک پہنے ہوئے اور رنگین روسی نالیوں کے ساتھ پائپ لائن کے اندر جا رہے تھے۔

تاہم، یوکرین کی فضائیہ اور آرٹلری فورسز نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے روسی حملے کو پسپا کرنے کی کوشش کی۔

یوکرینی جنرل اسٹاف نے کہا کہ ان کی فورسز نے روسی فوجی کو نشانہ بنا کر متعدد راکٹ، توپ خانے اور ڈرون حملوں سے ان کے قریبی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔

روس کی اس تازہ پیش قدمی کے درمیان یوکرینی فورسز سودزہ کے علاقے سے اپنی فوجی سازوسامان کو منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب روسی فورسز نے اس علاقے کے کچھ حصے پر قبضہ کر لیا ہے اور اس میں سخت لڑائیاں جاری ہیں۔

یہ جنگ نہ صرف یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازعے کی شدت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ اس کے عالمی سطح پر اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں، کیونکہ یہ روسی جارحیت اور عالمی طاقتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تصادم کی نشاندہی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل حماس سے مذاکرات کے لیے راضی: پیر کو اسرائیلی وفد دوحہ جائے گا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس