Follw Us on:

چین میں ایران کے جوہری پروگرام پر اہم ملاقات، ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ شریک ہوں گے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
چین میں ایران کے جوہری پروگرام پر اہم ملاقات، ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ شریک ہوں گے

چین کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ بیجنگ میں جمعہ کو ایران کے جوہری پروگرام پر ایک اہم ملاقات ہونے جا رہی ہے جس میں ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ بھی شریک ہوں گے۔

یہ ملاقات ایران کے جوہری مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے جسے عالمی سطح پر بہت زیادہ توجہ حاصل ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ‘ماؤ ننگ’ کے مطابق اس ملاقات کی صدارت چین کے نائب وزیر خارجہ ‘ما ژاؤکسو’ کریں گے۔

اس دوران ایران اور روس کے نمائندے اپنے اپنے موقف پیش کریں گے اور عالمی برادری کے سامنے ایران کے جوہری پروگرام کی ممکنہ سمت پر بات چیت کی جائے گی۔

ایران اور روس کے تعلقات خاص طور پر 2022 میں یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد مزید گہرے ہوئے ہیں اور دونوں ممالک نے جنوری میں اسٹرٹیجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ مذاکرات اس وقت ہو رہے ہیں جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے یورینیم ذخائر میں اضافے کے حوالے سے بھی ایک بند کمرہ اجلاس ہو رہا ہے۔

ایران نے ہمیشہ اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کا جوہری پروگرام ہتھیاروں کے لیے نہیں ہے تاہم بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے ایران کی یورینیم کی افزودگی کی رفتار میں “ڈرامائی” اضافے کی نشاندہی کی ہے جو تقریبا 60 فیصد تک پہنچ چکا ہے جب کہ ہتھیاروں کی سطح 90 فیصد ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس سے یوکرین جنگ پر بات چیت کا آغاز کل ہوگا، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بیان

ایران نے 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدہ (JCPOA) کیا تھا جس کے تحت ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر پابندیاں قبول کی تھیں، لیکن 2018 میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی، جس کے بعد ایران نے اپنے جوہری وعدوں سے ہٹنا شروع کر دیا۔

چین نے ہمیشہ ایران کے جوہری حقوق کے دفاع کی حمایت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی جلد بحالی ضروری ہے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کو خطرات سے بچایا جا سکے۔

اس دوران، روس اور ایران کی جانب سے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات میں تعاون بڑھانے کی کوششوں کی خبریں بھی آئی ہیں جس سے عالمی سطح پر اس مسئلے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔

دوسری جانب بیجنگ میں ہونے والے اس اجلاس کے نتائج پر دنیا کی نظریں ہیں کیونکہ یہ عالمی جوہری پالیسی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: آسٹریا نے پناہ گزینوں کے لیے فیملی ری یونفیکیشن پر پابندی عائد کر دی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس