April 19, 2025 10:34 pm

English / Urdu

Follw Us on:

موسمیاتی تبدیلی اور برازیل کی عجیب منطق: درخت کاٹ کر سڑک تعمیر

زین اختر
زین اختر

برازیل کو اس نومبر میں موسمیاتی سربراہی اجلاس کے لیے ایمیزون کے جنگلات کو صاف کرکے ہائی وے بنانے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بیلیم میں ہونے والے اس اجلاس کے لیے چار لائنوں والی شاہراہ تعمیر کی جا رہی ہے تاکہ عالمی رہنماؤں اور ہزاروں مندوبین کی آمدورفت کو آسان بنایا جا سکے، لیکن یہ منصوبہ خطے کے ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچانے کے خدشات کو جنم دے رہا ہے۔

ریاستی حکومت نے یہ منصوبہ تقریباً ایک دہائی قبل پیش کیا تھا، لیکن ماحولیاتی تحفظات کی وجہ سے یہ کئی بار تاخیر کا شکار رہا۔ اب، سربراہی اجلاس سے پہلے، حکومت بیلیم کو بہتر انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لیے دیگر ترقیاتی منصوبوں جیسے ہوائی اڈے کی توسیع، بندرگاہوں کی تزئین و آرائش اور ہوٹلوں کی تعمیر کے ساتھ اس منصوبے کو آگے بڑھا رہی ہے۔

حکومت اس شاہراہ کو “پائیدار” قرار دے رہی ہے، جس میں سائیکل لین، وائلڈ لائف کراسنگ اور شمسی توانائی سے چلنے والی اسٹریٹ لائٹس شامل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تاہم، مقامی باشندے اور ماحولیاتی تنظیمیں اس سے متفق نہیں ہیں۔ مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمین اور روزگار متاثر ہو رہے ہیں۔

تحفظ پسندوں نے خبردار کیا ہے کہ جنگلات کی کٹائی سے ایمیزون کا نازک ماحولیاتی توازن بگڑ سکتا ہے، جو عالمی کاربن جذب کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک موسمیاتی اجلاس کے لیے جنگلات کو نقصان پہنچانا اس کے مقصد کے خلاف جاتا ہے۔

برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور وزیر ماحولیات نے یہ کہتے ہوئے اس اجلاس کا دفاع کیا ہے کہ یہ ایمیزون کے مسائل کو اجاگر کرنے کا موقع ہوگا۔

تاہم، جیسے جیسے اجلاس قریب آ رہا ہے، یہ بحث شدت اختیار کر رہی ہے کہ آیا موسمیاتی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے جنگلات کو تباہ کرنا درست فیصلہ ہے یا غلط۔

زین اختر

زین اختر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس