کوئٹہ سے اندرون ملک جانے والی ٹرین سروس کی معطلی آج چوتھے روز میں داخل ہو چکی ہے، اور یہ غیرمعینہ مدت تک برقرار رہے گی۔
ریلوے حکام کے مطابق، ضلع کچھی میں ریلوے ٹریک کی مرمت سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی ممکن ہوگی، جس کے بغیر کسی قسم کا کام شروع نہیں کیا جا سکتا۔
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلویز کوئٹہ عمران حیات کے مطابق، پیروکنری کے قریب ٹریک کی مرمت کے لیے تاحال سکیورٹی کلیئرنس نہیں ملی، جبکہ ریلوے کی ٹیمیں مچھ اور مشکاف میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرمت کا کام تبھی شروع ہوگا جب سکیورٹی ادارے اس کی اجازت دیں گے، اور اس سے پہلے جعفر ایکسپریس کو ٹریک سے ہٹانے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
یہ تعطل بولان میں تین روز قبل پیش آنے والے دہشتگرد حملے کے بعد پیدا ہوا، جب پیروکنری کے قریب جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس حملے کے بعد پاک فوج نے 36 گھنٹوں کے اندر کامیاب کلیئرنس آپریشن مکمل کر کے یرغمالیوں کو بازیاب کروایا تھا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، فورسز کے آپریشن میں مجموعی طور پر 33 دہشتگرد مارے گئے، جبکہ 26 افراد شہید ہوئے۔
اس واقعے کے بعد سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر ریلوے ٹریک کی مرمت اور بحالی کا کام مؤخر کر دیا گیا، اور ٹرین سروس کی بحالی کا انحصار مکمل طور پر سکیورٹی کلیئرنس پر ہے۔