نیوزی لینڈ نے پاکستان کو پہلے ٹی 20 میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔
قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن اس میچ میں مکمل طور پر ناکام رہی، جس کے نتیجے میں پاکستان صرف 91 رنز پر ہی ڈھیر ہوگیا۔
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کا یہ فیصلہ شاندار ثابت ہوا۔
پاکستان کی ٹیم کی بیٹنگ لائن اس قدر غیر مستحکم نظر آئی کہ پوری ٹیم 18.4 اوورز میں صرف 91 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے کھیلتے ہوئے اوپنرز محمد حارث اور حسن نواز کو کوئی بھی رن نہ بنا سکے اور وہ پہلے ہی اوور میں پویلین واپس لوٹ گئے۔
اس کے بعد عرفان خان جو کہ محض ایک رن بنا سکے اور وہ بھی جلد ہی آؤٹ ہوگئے اور اس کے بعد نائب کپتان شاداب خان بھی 3 رنز کے ساتھ واپس لوٹے۔
پاکستان ٹیم کے کپتان سلمان آغا کی مزاحمت صرف 18 رنز تک محدود رہی جبکہ خوشدل شاہ 32 رنز بنا کر اسکور میں اہم اضافہ نہ کر پائے۔
اس کے بعد آخر میں عبدالصمد، جہانداد خان، شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی اور یہ تمام کھلاڑی معمولی اسکور بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوپی پر 804 لکھنے کا خمیازہ، عامر جمال پر 14 لاکھ روپے جرمانہ عائد
نیوزی لینڈ کی جانب سے کائل جیمیسن نے 4 اوورز میں صرف 8 رنز دے کر 3 پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ جیکب ڈفی نے بھی 4 وکٹیں حاصل کیں۔
ایش سوڈھی اور فوکس نے ایک ایک وکٹ لی اور پاکستان کی بیٹنگ لائن کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
پاکستان کی کم اسکور کے بعد نیوزی لینڈ کو صرف 92 رنز کا معمولی ہدف ملا جو کیویز نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 59 بالز قبل حاصل کرلیا۔
ہوم گراؤنڈ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کیویز نے کھیل میں اپنی برتری ثابت کی۔
نویزی لینڈ کی جانب سے ٹم سائیفرٹ 44 رنز بناکر نمایاں رہے جب کہ فن ایلن نے 29 رنز اور ٹم روبینسن نے 18 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کی واحد وکٹ ابرار احمد نے حاصل کی لیکن یہ وکٹ بھی ٹیم کو فتح دلانے کے لیے کافی نہ تھی۔
پاکستانی کرکٹ کے شائقین کو اس دل دہلا دینے والی شکست کے بعد اپنی ٹیم سے مزید بہتر کارکردگی کی امید ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے یہ ثابت کیا کہ وہ ہوم گراؤنڈ پر ایک مضبوط حریف ہے۔
مزید پڑھیں: مداحوں کی تنقید حد سے بڑھی تو مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑ دوں گا، سر جم ریٹکلف