امریکا کی جنوب مشرقی ریاستوں میں شدید طوفان نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ طوفان کے باعث مختلف ریاستوں میں سیکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا، گاڑیاں تباہ ہو گئیں، جبکہ جنگلات میں بھی آگ بھڑک اٹھی۔ ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہو گئے اور کئی علاقوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے۔
سب سے زیادہ جانی نقصان ریاست لوزیانا میں ہوا، جہاں مختلف حادثات میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ بعض افراد گھر کی چھت گرنے اور درختوں کے نیچے دب کر ہلاک ہوئے، جبکہ کئی زخمی افراد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ریاست ٹیکساس میں بھی طوفان نے خطرناک صورتحال پیدا کر دی۔ تیز ہواؤں کے ساتھ مٹی کے طوفان نے کئی گاڑیوں کو الٹا دیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ ٹیکساس کے مختلف علاقوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے اور کئی گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔ اوکلاہاما اور آرکنسا میں بھی طوفان کی تباہ کاریوں کے باعث ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، تاہم حکام کی جانب سے مکمل تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
شدید طوفان کی وجہ سے میزوری، الی نوائے، انڈیانا، ٹیکساس اور آرکنسا میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق 2 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہو چکے ہیں، جبکہ بجلی کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔ طوفان نے درجنوں گھروں کو زمین بوس کر دیا اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔ کئی علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے، جبکہ سڑکوں پر درخت گرنے کے باعث ٹریفک کی روانی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
طوفان کے سبب ٹیکساس اور اوکلاہاما کے جنگلات میں 100 سے زائد مقامات پر آگ لگ گئی، جس کے باعث فائر بریگیڈ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ آگ بجھانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، لیکن تیز ہواؤں کے باعث آگ کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے دور رہیں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔
ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ مسیسپی، مشرقی لوزیانا، اور مغربی ٹینیسی کے بھی طوفان کی زد میں آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام نے ان ریاستوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور عوام کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حکومتی ادارے اور مقامی انتظامیہ طوفان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ بے گھر ہونے والے افراد کے لیے عارضی پناہ گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کے لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ امریکا میں آنے والا یہ طوفان اپنی شدت اور تباہ کاری کے لحاظ سے حالیہ برسوں کا ایک بڑا قدرتی آفت ثابت ہو رہا ہے۔ متاثرہ ریاستوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، اور مزید جانی و مالی نقصان کا خدشہ موجود ہے۔ حکام عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، جبکہ امدادی کارروائیاں بھی تیزی سے جاری ہیں۔