Follw Us on:

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے: تین صحافیوں سمیت نو افراد شہید

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

غزہ کے شمالی قصبے بیت لاہیا میں ہفتے کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم نو فلسطینی جاں بحق ہوگئے، جن میں تین مقامی صحافی بھی شامل تھے۔ مقامی وزارت صحت نے اس حملے کی تصدیق کی ہے، جبکہ حماس کے رہنما قاہرہ میں ثالثوں کے ساتھ جنگ بندی کے لیے مذاکرات کر رہے تھے۔

صحت کے حکام کے مطابق، حملہ ایک کار پر ہوا، جس سے گاڑی کے اندر اور باہر موجود افراد شدید متاثر ہوئے۔ ہلاک شدگان کے علاوہ، کئی افراد شدید زخمی بھی ہوئے۔ عینی شاہدین اور ساتھی صحافیوں نے بتایا کہ کار میں سوار افراد ایک خیراتی ادارے، الخیر فاؤنڈیشن، کے مشن پر تھے۔ اس دوران ان کے ساتھ صحافی اور فوٹوگرافر بھی موجود تھے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں تین مقامی صحافی شامل ہیں، جو علاقے میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر کہا کہ انہوں نے ڈرون آپریٹنگ کرنے والے دو “دہشت گردوں” کو نشانہ بنایا، جو اسرائیلی افواج کے لیے خطرہ تھے اور ڈرون سے متعلقہ سامان جمع کر رہے تھے۔ بعد میں جاری کیے گئے ایک اور بیان میں، اسرائیلی فوج نے چھ افراد کے نام بتائے، جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ حماس اور اسلامی جہاد سے وابستہ عسکریت پسند تھے اور اس حملے میں مارے گئے۔ فوج نے مزید دعویٰ کیا کہ بعض عسکریت پسند “صحافیوں کی آڑ میں” کام کر رہے تھے۔

یہ واقعہ 19 جنوری کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی نازک صورتحال کو ظاہر کرتا ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر لڑائی رک گئی تھی۔ تاہم، فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود، اسرائیلی فائرنگ سے درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ، سلامہ معروف، نے اسرائیلی فوج کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حملے کا نشانہ بننے والی ٹیم عام شہریوں پر مشتمل تھی اور ایک خیراتی ادارے کے مشن پر تھی۔ معروف کے مطابق، یہ ٹیم کسی ممنوعہ علاقے میں نہیں تھی اور قابض فوج کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں تھی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس