مقدونیہ کے شہر کوکانی میں ہفتے کی شب کو ایک نائٹ کلب میں خوفناک آتشزدگی نے تباہی مچا دی۔
اس سانحے میں 51 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے جن میں کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
مقدونیہ کے وزیر داخلہ ‘پانچے ٹوسکووسکی’ نے اس بات کی تصدیق کی کہ آتشزدگی کا سبب “پائروٹیکنک ڈیوائسز” (آتشبازی) تھے جو ایک کنسرٹ کے دوران استعمال کیے گئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق نائٹ کلب ‘پلس’ میں رات 3 بجے کے قریب آتشبازی کے دوران چمکنے والی چمک نے کلب کی چھت کو آگ لگا دی۔
ویڈیو فوٹیج جس کی تصدیق عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے کی ہے جس میں دکھایا گیا کہ اسٹیج پر ایک بینڈ پرفارم کر رہا تھا جب دو فلیئرز سے سفید چمک دار چمک آسمان میں پھیل گئی۔
ان چمکوں نے اسٹیج کے اوپر موجود چھت کو آگ لگا دی جس سے لوگوں میں افراتفری پھیل گئی۔ ویڈیو میں بینڈ کے ارکان چھپتے ہوئے دکھائی دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’15 دن بغیر کھائے گزارے’ پیرو کا گمشدہ ماہی گیر 95 دن بعد لوٹ آیا
آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب فائر فائٹرز پہنچے تو کلب کے دروازے کے باہر دھواں اور خاک کے بادل چھا گئے تھے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق 27 افراد کو شدید جلنے کے باعث اسکوپجے کے سٹی ہسپتال میں داخل کیا گیا، جبکہ 23 افراد کو کلینکل سینٹر میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا جبکہ زخمیوں میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔
مقدونیہ کے وزیر اعظم ہریستیان مکوسکی نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ مقدونیہ کے لیے ایک بہت مشکل اور افسوسناک دن ہے۔ اتنی زیادہ جانوں کا نقصان ناقابل تلافی ہے اور خاندانوں کا دکھ بے شمار ہے۔”
انہوں نے متعلقہ اداروں سے زخمیوں کے علاج میں فوری مدد فراہم کرنے کی اپیل کی۔
یہ سانحہ ایک تلخ حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ جب تفریح کے ایونٹس میں حفاظتی اقدامات نظرانداز کیے جاتے ہیں تو اس کے تباہ کن اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو ‘نسلی تفریق’ پیدا کرنے والا قرار دے کر نکال دیا