عیدالفطر کی آمد سے قبل ہول سیل مارکیٹ میں برائلر مرغی کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس سے عوام کے لیے مرغی خریدنا مشکل ہو گیا ہے۔
دوسری جانب تمام 60 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عید کی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں، جبکہ رمضان سستا بازار بھی بند کر دیے گئے ہیں، جس کا فائدہ اٹھا کر دکاندار اپنی مرضی سے قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔
ہول سیل مارکیٹ میں مرغی کی قیمت 22,000 روپے فی 40 کلو تک پہنچ گئی ہے، جو عام طور پر 13,000 سے 15,000 روپے کے درمیان ہوتی تھی۔
پرچون سطح پر زندہ مرغی 600 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، جبکہ گوشت کی قیمت اندرون شہر 1,100 روپے فی کلو اور مضافاتی علاقوں میں 1,200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے، جس سے یہ عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے۔
پولٹری ایسوسی ایشن کے نائب صدر خورشید عباسی کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ رسد میں کمی اور طلب میں تین گنا اضافہ ہے۔ ان کے مطابق، جیسے ہی سپلائی میں بہتری آئے گی، قیمتیں کم ہو جائیں گی۔
تاہم، شہریوں، جن میں نوید اور ارشد خان شامل ہیں، نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری اہلکار خود پولٹری کے کاروبار میں ملوث ہیں اور جان بوجھ کر قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں بھی بے قابو ہو گئی ہیں۔
لیمو 350 روپے فی کلو، دھنیا (چھوٹا گچھا) 50 روپے، کیلا 350 روپے درجن، سیب 400 روپے فی کلو، مالٹے 600 روپے درجن، انار 400 روپے فی کلو، جبکہ انگور 350 سے 500 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باوجود پرائس کنٹرول حکام، بشمول ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرز، خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے عوام کو منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔