April 13, 2025 12:58 am

English / Urdu

Follw Us on:

آذربائیجان کا پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرض دینے کا اعلان: کیا حکومت وصول کرے گی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

آذربائیجان نے پاکستان کی درخواست پر سکھر-حیدرآباد موٹروے کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی مالی معاونت کے لیے 1 ارب ڈالر سے زائد نقد قرض دینے کی پیشکش کی ہے، تاہم حکومتی اداروں کے درمیان قرض کے طریقہ کار پر اختلافات پائے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ آذربائیجان کے دوران 1.8 ارب ڈالر کے دو انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے فنڈنگ کی درخواست کی تھی۔ ان میں 1.2 ارب ڈالر کی لاگت سے سکھر-حیدرآباد موٹروے ایم 6 اور 600 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک نیا حیدرآباد-کراچی موٹروے ایم 9 شامل ہے، جو موجودہ راستے سے ہٹ کر تعمیر کیا جائے گا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے حکام کے مطابق، آذربائیجان نے پاکستان کی درخواست پر دو آپشنز پیش کیے ہیں۔

پہلا آپشن یہ ہے کہ آذربائیجان کا State Oil Fund اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں نقد رقم جمع کرائے، جسے وفاقی حکومت موٹروے کی تعمیر کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو دے سکتی ہے۔

دوسرا آپشن یہ ہے کہ آذربائیجان، اسلامی ترقیاتی بینک (IDB) کے ساتھ مل کر براہ راست سکھر-حیدرآباد موٹروے کی فنڈنگ کرے، جو کہ شمال اور جنوب کے درمیان قومی موٹروے نیٹ ورک کا ایک اہم رابطہ ہے۔

آذربائیجان اس سے قبل بھی پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کر چکا تھا، لیکن پاکستانی حکام کوئی ٹھوس منصوبے پیش نہ کر سکے۔

سکھر-حیدرآباد موٹروے کا تخمینہ 1.2 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور حکومت نے امریکی کمپنی AT Kearney کو اس منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔

اس کے علاوہ، پاکستان نے آذربائیجان کو M-9 موٹروے کی فنڈنگ کی پیشکش بھی کی ہے، جو کہ حیدرآباد سے کراچی کے درمیان ایک نئے راستے پر تعمیر کیا جائے گا اور اس پر کم از کم 600 ملین ڈالر لاگت آئے گی، جس میں زمین کی خریداری کی لاگت شامل نہیں ہے۔

چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت پہلے ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں مجموعی طور پر 12.7 ارب ڈالر کے نقد ذخائر جمع کرا چکے ہیں تاکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دیا جا سکے۔ پاکستان ان ذخائر پر سود ادا کر رہا ہے، جو ہر سال قرض کی واپسی کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے تجدید کیے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، مختلف سرکاری اداروں کے درمیان آذربائیجان کی پیشکش پر کوئی اتفاق نہیں پایا جاتا۔

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بھی حالیہ ہفتے میں آذربائیجان کے ساتھ سرمایہ کاری تجاویز پر بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کی۔ ان کے دفتر کے مطابق، انہوں نے 3 اپریل تک انفراسٹرکچر، پیٹرولیم، تجارت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ اس تجویز کے حق میں نہیں کہ 1 ارب ڈالر کا نقد قرض لے کر موٹروے منصوبے کے لیے بجٹ سے اس کی ادائیگی کی جائے۔ وزارت کا مؤقف ہے کہ این ایچ اے کو براہ راست آذربائیجان سے قرض لینا چاہیے، نہ کہ نقد ڈپازٹ کے ذریعے رقم وصول کی جائے۔

اے ٹی کئیرنی کی فزیبلٹی رپورٹ کے مطابق، سکھر-حیدرآباد موٹروے کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ورکنگ پارٹی نے اس منصوبے کی پراجیکٹ کوالیفیکیشن پروپوزل کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد بورڈ کی حتمی منظوری باقی ہے۔

اس منصوبے کے پہلے دو مراحل حیدرآباد سے ٹنڈو آدم اور ٹنڈو آدم سے نواب شاہ کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک نے فنڈنگ میں دلچسپی ظاہر کی ہے، تاہم بینک کی اپریزل ٹیم کے اگلے ماہ دورے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

آذربائیجان نے بقیہ تین حصوں کی مالی معاونت کرنے کی پیشکش کی ہے۔

اگر حکومت سکھر-حیدرآباد موٹروے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کرتی ہے تو اس منصوبے کی تکمیل میں ڈھائی سال لگیں گے، جبکہ اگر پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت تعمیر کیا جائے تو محدود مالی وسائل کی وجہ سے یہ مدت مزید طویل ہو سکتی ہے۔

چند روز قبل، وفاقی حکومت نے 436 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں ایک نیا موٹروے منصوبہ فنڈ کرنے کا فیصلہ کیا، جبکہ سکھر-حیدرآباد موٹروے کو نظر انداز کر دیا گیا۔

این ایچ اے کے حکام کے مطابق، حکومت کراچی اور حیدرآباد کے درمیان ایک نیا چھ رویہ M-9 موٹروے تعمیر کرنا چاہتی ہے تاکہ پاکستان کے تجارتی راستوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ یہ منصوبہ سفر کا وقت کم کرنے، سڑکوں کی حفاظت بہتر بنانے اور صنعتی و تجارتی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔

نیا M-9 موٹروے 600 ملین ڈالر سے زائد لاگت کا ہوگا۔ نیسپاک کو اس کی فزیبلٹی رپورٹ اور تفصیلی ڈیزائن کی تیاری کے لیے تعینات کیا گیا ہے، اور کام کو تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ملک میں سیاسی، سیکیورٹی اور اقتصادی عدم استحکام کی وجہ سے حکومت اب تک کوئی بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس