April 13, 2025 12:05 am

English / Urdu

Follw Us on:

فضائی آلودگی کو کم کرنے کا مشن: ورلڈ بینک نے پنجاب حکومت کو قرض دے دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کراچی کے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور شہر کے حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔ (فوٹو: گوگل)

ورلڈ بینک نے پنجاب حکومت کے لیے 300 ملین ڈالر، یعنی 84 ارب روپے، کا قرضہ منظور کیا ہے تاکہ ایندھن سے چلنے والی بسوں اور ٹرکوں کو تبدیل کیا جا سکے اور کھیتوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کے عمل کو کم کیا جا سکے، جو کہ انڈیا اور پاکستان کے شہروں میں اسموگ کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ورلڈ بینک کے مطابق، یہ قرضہ پنجاب کلین ایئر پروگرام کے تحت منظور کیا گیا ہے، جو فضائی آلودگی کے خاتمے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت حکومتِ پنجاب کے اسموگ کنٹرول ایکشن پلان کو مدد فراہم کی جائے گی اور نقل و حمل، زراعت، صنعت، توانائی اور بلدیاتی خدمات کے شعبوں میں مختلف اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوامی صحت اور ماحولیاتی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

یہ قرضہ لاہور میں ہوا میں موجود 2.5 مائیکرون سے چھوٹے ذرات کی مقدار کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ انڈیا میں بھی فضائی آلودگی پر مثبت اثر ڈالے گا۔

پاکستان اور انڈیا موسمیاتی مسائل پر تعاون کر سکتے ہیں، تاہم، انڈیا کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

ورلڈ بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر نجی بن حسین نے کہا کہ یہ پروگرام اسموگ سے نمٹنے کے لیے ایک بڑا اقدام ہے، جو فضائی آلودگی میں کمی لا کر لاکھوں افراد کی صحت اور معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صاف ہوا سانس کی بیماریوں اور دل کی بیماریوں میں کمی لانے میں مدد دے گی اور ماحول کو زیادہ رہنے کے قابل بنائے گی۔

یہ قرضہ اگلے دس سالوں میں پی ایم 2.5 کی سطح کو 35 فیصد تک کم کرنے کے ہدف کے ساتھ دیا گیا ہے، جس سے لاہور کے 1 کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو سانس اور دیگر بیماریوں سے تحفظ ملے گا۔

اس منصوبے کے تحت 5,000 سپر سیڈرز فراہم کیے جائیں گے تاکہ کھیتوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کے مسئلے کو حل کیا جا سکے، 600 الیکٹرک بسیں متعارف کرائی جائیں گی تاکہ عوامی نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے، پنجاب بھر میں ہوا کے معیار کی نگرانی کے لیے مزید اسٹیشنز لگائے جائیں گے، اور ایندھن کے معیار کو جانچنے کے لیے دو نئی لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔

ورلڈ بینک کے مطابق، پنجاب میں فضائی آلودگی کے بنیادی ذرائع میں کوئلے سے چلنے والے صنعتی بوائلر، پاور پلانٹس، اینٹوں کے بھٹے، اسٹیل ملز، اور پرانے ٹرک اور بسیں شامل ہیں۔ زراعت کے شعبے میں کسان کھیتوں میں پرالی اور دیگر فصلوں کی باقیات جلاتے ہیں، جس کا دھواں شہری علاقوں میں ماحولیاتی آلودگی کا باعث بنتا ہے۔

گھریلو کھانا پکانے کے لیے روایتی چولہوں کا استعمال بھی فضائی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے، جسے آہستہ آہستہ جدید متبادل سے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

ورلڈ بینک کے مطابق، اس 300 ملین ڈالر کے قرضے میں سے 245 ملین ڈالر ٹرانسپورٹ کے شعبے میں اصلاحات کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جن کا مقصد پرانی اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو ہٹانا اور لاہور میں 400 الیکٹرک بسوں کی فراہمی ہے، جس کے ساتھ بس ڈپو، چارجنگ اسٹیشن، بس اسٹاپ اور سڑکوں کی بہتری کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

تقریباً 20 ملین ڈالر زرعی شعبے میں اصلاحات کے لیے خرچ کیے جائیں گے تاکہ کسانوں کو جدید زرعی طریقے اپنانے کے لیے مراعات دی جا سکیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس