وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخواہ کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ کے پی حکومت نے اپنے پارٹی کے افراد کو 10 ارب روپے رمضان پیکج کے نام پر بانٹ دیے، لیکن وہاں ایک بھی رمضان بازار نہیں لگایا جا سکا۔
عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے پنجاب میں رمضان پیکج اور سہولت بازار کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دعوے بے بنیاد ہیں اور وہ یا تو کم علم ہیں یا پھر ان کی ٹیم نالائق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رمضان پیکج اور سہولت بازاروں کی کامیابی کو نظرانداز کرنا حقیقت سے چشم پوشی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ پنجاب کے رمضان سہولت بازاروں سے عوام کو 1 ارب 31 کروڑ روپے کی بچت ہوئی، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی زیر نگرانی قائم خصوصی سہولت بازاروں میں عوام کو اوپن مارکیٹ سے 31 فیصد زیادہ ریلیف ملا، جو کہ ایک اہم کامیابی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان رمضان سہولت بازاروں سے 3 ارب 11 کروڑ روپے کی تاریخ ساز خریداری ہوئی، جو کہ عوام کے لئے ایک بڑا ریلیف تھا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز کے منصوبوں پر ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہر منصوبہ شفافیت اور میرٹ کی اپنی مثال ہے، اور عوام کے لئے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ حکومت کے اقدامات مکمل طور پر عوامی مفاد میں ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب حکومت نے رمضان پیکج اور سہولت بازاروں کے ذریعے عوام کو بہترین ریلیف فراہم کیا اور یہ کام پورے پاکستان کے لئے ایک مثال بن چکا ہے۔