بلوچستان کے ضلع دکی کی پہاڑیوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر ڈبر کے مقام پر کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں 5 خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ دہشت گرد کوئٹہ اور دکی میں مزدوروں، سیکیورٹی فورسز اور شہریوں پر ہولناک حملوں میں ملوث تھے۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگرد کالعدم تنظیم سے تعلق رکھتے تھے اور طویل عرصے سے سیکیورٹی اداروں کی نظروں میں تھے۔
ان کے خلاف کارروائی ایک منظم انٹیلی جنس نیٹ ورک کی مدد سے کی گئی، جیسے ہی سی ٹی ڈی اہلکار ڈبر پہاڑی کے دامن میں پہنچے، دہشتگردوں نے شدید مزاحمت کی لیکن آخرکار پانچوں اپنے انجام کو پہنچے۔
یہ واقعہ اس تناظر میں اور بھی اہمیت اختیار کر جاتا ہے جب یاد کیا جائے کہ اکتوبر 2024 میں انہی پہاڑیوں کے سائے تلے دکی کی ایک کوئلہ کان پر اندوہناک حملے میں 20 بے گناہ مزدور جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے تھے۔
مسلح دہشتگردوں نے بھاری ہتھیاروں، راکٹ لانچرز اور گرینیڈز سے کول کمپنی کی سائٹ پر دھاوا بولا تھا۔ نہ صرف قیمتی جانیں ضائع ہوئیں بلکہ مشینری کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق اُس حملے میں بھی یہی گروہ ملوث تھا جسے اب سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کے ذریعے ختم کر دیا۔ ہلاک دہشتگردوں کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد کوئٹہ منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کوئی سہولت کار بچ نہ سکے۔
ضلع کونسل کے چیئرمین خیر اللہ ناصر اور ڈپٹی کمشنر کلیم اللہ کاکڑ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور اس کارروائی کو “دہشتگردی کے خلاف بڑی کامیابی” قرار دیا۔