April 21, 2025 12:31 am

English / Urdu

Follw Us on:

روس کا ایسٹر پر ایک روزہ جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی حکام کے مطابق حملے بدستور جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ہفتے کے روز ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں ایک روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا، لیکن یوکرین نے اس اقدام کو محض دکھاوا قرار دیا اور الزام لگایا کہ روسی افواج نے توپ خانے سے گولہ باری جاری رکھی۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کو بھروسے کے قابل نہیں سمجھا جا سکتا کیونکہ اس نے گزشتہ ماہ ایک ایسی ہی تجویز کو رد کر دیا تھا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں پیش کی گئی تھی۔

پوٹن کا یکطرفہ اعلان واشنگٹن کے اس انتباہ کے بعد سامنے آیا کہ اگر روس اور یوکرین نے امن مذاکرات میں سنجیدگی نہ دکھائی تو امریکا ان سے کنارہ کش ہو سکتا ہے۔ پیوٹن نے ہفتہ شام چھ بجے سے اتوار رات آدھی رات تک تمام فوجی کارروائیاں روکنے کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اٹھایا جا رہا ہے، اور انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یوکرین بھی اس کی پیروی کرے گا۔ تاہم انہوں نے روسی افواج کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی خلاف ورزی یا اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار رہیں۔

جنگ بندی کے اعلان کے کچھ ہی دیر بعد کیف میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد بھی دارالحکومت اور اس کے گردونواح میں خطرے کی گھنٹیاں بجتی رہیں، جس سے یوکرینی دعوے کو تقویت ملی کہ جنگ بندی پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔

صدر زیلنسکی نے ایک بیان میں کہا کہ جنگ بندی شروع ہونے سے صرف 45 منٹ پہلے تک یوکرین کے طیارے روسی فضائی حملوں کا دفاع کر رہے تھے۔ انہوں نے اسے پیوٹن کی طرف سے انسانی جانوں سے کھیلنے کی ایک اور کوشش قرار دیا۔ ان کے مطابق روسی توپ خانے کی فائرنگ اور دیگر حملہ آور کارروائیاں متعدد محاذوں پر جاری رہیں۔

یوکرینی فوج کے اعلیٰ کمانڈر اولیکسینڈر سرسکی کا حوالہ دیتے ہوئے زیلنسکی نے دعویٰ کیا کہ جنگ بندی کے باوجود روسی افواج نے گولہ باری جاری رکھی، اور ان کی طرف سے کوئی حقیقی امن کوشش دکھائی نہیں دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نام نہاد جنگ بندی روس کے کرسک اور بیلگوروڈ کے علاقوں پر لاگو نہیں ہوتی، جہاں سرحد پار سے یوکرینی حملے جاری تھے اور روسی افواج بھی بھرپور جواب دے رہی تھیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ لڑائی بدستور جاری ہے، اور روسی افواج کے حملے رکنے کے بجائے مزید شدت اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماسکو کے بیانات اور اقدامات میں تضاد ہے، اور ان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس