Follw Us on:

پینٹاگون کی حساس معلومات واٹس ایپ گروپ میں لیک، کیا  امریکی قومی سلامتی خطرے میں ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پینٹاگون کی حساس معلومات واٹس ایپ گروپ میں لیک

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ پر الزام ہے کہ انہوں نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف مارچ میں ہونے والے حملے کی تفصیلات اپنے ذاتی سگنل چیٹ گروپ میں شیئر کیں جس میں ان کی بیوی، بھائی اور ذاتی وکیل بھی شامل تھے۔

یہ انکشافات پینٹاگون میں داخلی طور پر ایک لیکس کی تحقیقات کے دوران ہوئے اور اعلیٰ حکام کو حال ہی میں عہدوں سے برطرف کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس دوسرے چیٹ گروپ میں تقریباً ایک درجن افراد شامل تھے اور یہ گروپ ہیگسیٹھ کے تصدیقی عمل کے دوران بنایا گیا تھا تاکہ انتظامی امور پر بات چیت کی جا سکے نہ کہ جنگی منصوبوں پر۔

تاہم، اس گروپ میں حملوں کی تفصیلات اور فضائی حملوں کے شیڈول تک شامل تھا جو ایک غیر کلاسفائیڈ میسجنگ سسٹم کے ذریعے شیئر کیا گیا۔

یہ انکشافات اُس وقت سامنے آئے ہیں جب ایک اور معاملہ گزشتہ ماہ منظر عام پر آیا تھا جب ایڈیٹر ان چیف جیفری گولڈ برگ نے غلطی سے اس طرح کے ایک چیٹ گروپ میں شامل ہونے کے بعد کچھ حساس معلومات کو افشا کیا تھا۔

اس وقت وہ چیٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم قومی سلامتی کے مشیروں سے بھرا ہوا تھا جس سے ایک بڑا اسکینڈل سامنے آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: میٹا نے 90 ہزار سے زائد فلسطین نواز ویڈیوز، تصاویر اور پیغامات ڈیلیٹ کردیے

ہیگسیٹھ کی بیوی جینیفر، جو کہ سابق فاکس نیوز پروڈیوسر ہیں، وہ اکثر حساس ملاقاتوں میں شریک ہوتی رہی ہیں۔

پینٹاگون کی جانب سے عوامی طور پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں انہیں غیر ملکی فوجی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران ہیگسیٹھ کے پیچھے بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ہیگسیٹھ کا بھائی، جو کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی میں پینٹاگون کا ایلائیزن ہے، وہ بھی اس معاملے میں شامل ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے میڈیا کے الزامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “میڈیا نے بے بنیاد الزامات کے ساتھ ہماری انتظامیہ کی کامیابیوں کو نظر انداز کیا ہے۔”

وائٹ ہاؤس کی ترجمان اینا کیلی نے بھی کہا کہ “برطرف کیے گئے افراد اپنے زخموں کو سہلا کر سچائی کو مسخ کر رہے ہیں تاکہ اپنی انا کو تسکین دے سکیں۔”

لازمی پڑھیں: اسرائیلی مظالم کے خلاف ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے بھی پوسٹ شیئر کردی

اس تنازعہ کے بعد ڈیموکریٹک قانون سازوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہیگسیٹھ کو اپنے عہدے سے برطرف کر دیا جائے۔

سینیٹر چک شومر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ “ہم مسلسل یہ سیکھ رہے ہیں کہ پیٹ ہیگسیٹھ نے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے اور اب ٹرمپ اتنے کمزور ہیں کہ انہیں نکال نہیں سکتے۔ ہیگسیٹھ کو فوراً برطرف کیا جانا چاہیے۔”

سینیٹر ٹامی ڈک ورتھ، جو خود عراق جنگ کی سابق فوجی ہیں، انہوں نے کہا کہ “ہیگسیٹھ کو شرمندگی کے ساتھ استعفیٰ دینا چاہیے۔”

پینٹاگون کے اندرونی معاملات کی تحقیقات میں اس وقت ایک نیا موڑ آیا، جب ہیگسیٹھ کے ایک قریبی مشیر ڈین کالڈویل کو پینٹاگون سے نکال دیا گیا۔

کالڈویل، جو پہلے ہیگسیٹھ کے اہم مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے، انہوں نے اپنی برطرفی کے بعد کہا کہ “ہمیں افسوس ہے کہ پینٹاگون میں اپنے خدمات کے اختتام کے اس انداز پر ہمیں بے بنیاد الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔”

اس دوران پینٹاگون کے دیگر اعلیٰ افسران جیسے دارن سیلنک اور کولن کیرول کو بھی انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا اور بعد ازاں انہیں برطرف کر دیا گیا۔

اس تمام صورتحال میں ہیگسیٹھ کی پوزیشن خطرے میں ہے اور سوالات اٹھتے ہیں کہ آیا وہ مزید اپنے عہدے پر رہ سکیں گے یا نہیں۔

پینٹاگون میں چل رہی تحقیقات اور بڑھتی ہوئی سیاسی تنقید اس بات کو مزید پیچیدہ بناتی ہے کہ ان کا مستقبل کیا ہو گا۔ مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری، بچوں اور عورتوں سمیت 70 معصوم فلسطینی شہید

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس