امریکی نائب صدر جے ڈی وینس چار روزہ دورے پر انڈیا پہنچ گئے ہیں، اس دورے کے دوران وہ انڈین وزیر اعظم نریندر مودی سے اہم ملاقات کریں گے۔
اس دورے کا مقصد امریکی محصولات کے سائے میں انڈیا کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بات چیت کو آگے بڑھانا ہے اور ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان روابط میں مزید استحکام لانا ہے۔
وینس کی اس دورے کے دوران کی جانے والی بات چیت میں تجارت، دفاعی تعلقات اور دوطرفہ تعلقات کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وینس اپنے اہل خانہ کے ساتھ انڈیا پہنچے ہیں اور ان کے دورے کے پہلے دن کی سرگرمیاں ثقافتی نوعیت کی ہوں گی۔ وہ دہلی پہنچنے کے بعد تاج محل کا دورہ کریں گے اور ساتھ ہی جے پور میں ایک شادی کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وینس کی اہلیہ اُشا انڈین نژاد ہیں جو اس دورے کو ایک ذاتی نوعیت کا رنگ بھی دیتی ہیں۔
دورے کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ وینس نے اس سے قبل روم میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی تھی، جس کے بعد وہ دہلی پہنچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پینٹاگون کی حساس معلومات واٹس ایپ گروپ میں لیک، کیا امریکی قومی سلامتی خطرے میں ہے؟
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی اور وینس کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تجارت اور دفاعی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔
مودی اور وینس کے درمیان گفتگو کے دوران یہ طے کیا جائے گا کہ دونوں ممالک اپنی تجارتی پالیسیوں میں ایسی تبدیلیاں لائیں تاکہ دونوں کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھایا جا سکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کو مسلسل “ٹریف ایفنگ کا بادشاہ” قرار دیا ہے اور ان کی حکومت انڈیا پر تجارتی محصولات میں کمی کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔
لازمی پڑھیں: ‘حملے میں سماجی کارکن ہلاک ہوئے’ اسرائیل کا غزہ میں پیشہ ورانہ غلطیوں کا اعتراف
انڈیا نے حالیہ برسوں میں امریکی مصنوعات پر محصولات عائد کیے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں کشیدگی رہی ہے۔
تاہم، انڈیا کی جانب سے امریکی مصنوعات پر محصولات میں کمی لانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس کے تحت انڈیا اپنے 41.8 ارب ڈالر مالیت کی درآمدات میں سے زیادہ تر پر محصولات کم کر سکتا ہے۔
امریکی تجارتی اعدادوشمار کے مطابق انڈیا اور امریکا کے درمیان 2024 میں 129 ارب ڈالر کا تجارتی حجم تھا جس میں انڈیا کے حق میں 45.7 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس تھا۔
اس کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ انڈیا کو “ٹریف ایفنگ کا بادشاہ” سمجھتی ہے اور انڈیا کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ اپنی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلیاں لائے۔
ضرور پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری، بچوں اور عورتوں سمیت 70 معصوم فلسطینی شہید
دونوں ممالک نے اس سال کے آخر میں ایک نیا دفاعی فریم ورک سائن کرنے کا ارادہ کیا ہے جس میں مشترکہ دفاعی منصوبوں اور ہتھیاروں کی مشترکہ تیاری شامل ہو گی۔
انڈیا کی جانب سے امریکی ہتھیاروں کی خریداری اور مشترکہ تیاری کی امید کی جارہی ہے جس میں جے ویلن اینٹی ٹینک میزائل اور سٹرائیکر انفنٹری کامبیٹ وہیکلز شامل ہیں۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا اور چین کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور انڈیا کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ اپنے عالمی اثر و رسوخ کو مزید بڑھا سکے۔
دونوں ممالک کے تعلقات میں گہرائی لانے کے لیے وینس کے دورے کو نہایت اہمیت دی جا رہی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں نیا موڑ آئے گا۔
اگرچہ اس دورے کے دوران کوئی اہم معاہدہ ہونے کا امکان نہیں لیکن انڈیا حکام کو امید ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے بنیاد رکھی جائے گی جس کے نتیجے میں امریکا اور انڈیا کے درمیان دیرپا اور طاقتور تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی۔