Follw Us on:

روس پہلے حملے بند کرے پھر بات ہو گی، یوکرینی صدر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
روس پہلے حملے بند کرے پھر بات ہو گی

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک فیصلہ کن اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کسی بھی صورت میں بغیر جنگ بندی کے مذاکرات نہیں کرے گا۔

زیلنسکی کا کہنا تھا کہ “اگر روس سنجیدہ ہے تو پہلے ہتھیار خاموش کرے تب ہی ہم مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔”

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب لندن میں یوکرین کے مسئلے پر ایک اہم یورپی سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جہاں مغربی رہنما اس سوال پر غور کر رہے ہیں کہ اگر صدر ٹرمپ دوبارہ یوکرین کی مالی اور فوجی امداد روک دیں، تو کیا کیا جائے؟

اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ کی غیر موجودگی بھی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے البتہ امریکی نمائندہ کیتھ کیلوگ یوکرین کی حمایت کا موقف لیے اجلاس میں شریک ہوں گے۔ یورپی رہنماؤں کی توجہ اب اس بات پر مرکوز ہے کہ کیا یوکرین کو تنہا چھوڑا جا سکتا ہے؟

یوکرینی وفد کی اولین ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہے تاکہ تباہی کے اس سلسلے کو روکا جا سکے جو مہینوں سے انسانی جانوں کو نگل رہا ہے۔

دوسری جانب روسی صدارتی محل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ “یہ تنازعہ اس قدر پیچیدہ ہو چکا ہے کہ فوری جنگ بندی کا تصور ہی غیر حقیقی لگتا ہے۔” اب سوال یہ ہے کہ کیا زیلنسکی کی شرط روس کو مذاکرات پر مجبور کرے گی یا یورپ ایک اور سرد جنگ کی دہلیز پر جا کھڑا ہو گا؟
مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی اسکول پر بمباری: بچوں و خواتین سمیت 10 معصوم فلسطینی شہید

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس