پہلگام میں پیش آنے والے حالیہ واقعے نے وادی کشمیر میں ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔ مقامی کشمیری شہریوں نے اس واقعے کو ’’فالس فلیگ‘‘ قرار دیتے ہوئے انڈین حکومت کے پراپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھا دیے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سات لاکھ فوج کی موجودگی میں حملہ کیسے ممکن ہوا؟ اتنی بھاری سیکیورٹی اور جدید انٹیلیجنس سسٹم کے باوجود حملہ آوروں کا داخل ہونا کسی بھی طور قابلِ قبول جواز نہیں۔
ایک مقامی نوجوان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “یہ حملہ نہیں، ایک منصوبہ بند سازش ہے اور کشمیر کے نام پر صرف مسلمانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ 1990 کی دہائی میں جب وادی میں سیکیورٹی کا نام و نشان تک نہ تھا، تب بھی کشمیری عوام نے سیاحوں کو نقصان نہیں پہنچایا۔ تو آج، جب ہر قدم پر چیک پوسٹ ہے، ہر گلی نگرانی میں ہے تو یہ سب کیسے ممکن ہوا؟
اہل کشمیر مطالبہ کر رہے ہیں کہ امیت شاہ اور انڈین حکومت کشمیریوں پر الزامات لگانے کے بجائے اپنی ناکامیوں کا اعتراف کریں۔