آج اسرائیلی فورسز کی غزہ پر فضائی بمباری میں کم از کم 17 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
یہ حملے غزہ کے مختلف علاقوں میں کیے گئے جن میں خان یونس، رفح، اور بیٹ لہیہ شامل ہیں، اور شہید ہونے والوں میں عبدالہادی خاندان کے 17 افراد بھی شامل ہیں، جو وسطی غزہ کے البریج پناہ گزین کیمپ میں اپنے گھر میں سو رہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے لیکن مقامی رہائشیوں اور امدادی کارکنوں کے مطابق یہ عام شہریوں پر حملے تھے۔
اسرائیل کی جاری عسکری کارروائیوں میں اب تک 52,243 فلسطینی شہید اور 117,639 زخمی ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جو کہ اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئے ہیں۔
دوسری جانب، امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں تین گھروں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد شہید ہو گئے۔
یہ حملے امریکی فوج کی “آپریشن روف رائیڈر” مہم کے تحت کیے گئے ہیں جس کا مقصد حوثی باغیوں کی میزائل اور ڈرون صلاحیتوں کو محدود کرنا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس مہم میں اب تک 800 سے زائد فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔
ان دونوں واقعات میں عام شہریوں کی ہلاکتیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔ عالمی برادری اس معاملے پر چپ سادھے ہوئے ہے جبکہ ان سے مطالبہ کیا جاریا ہے کہ وہ ان جنگی جرائم کا نوٹس لے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔