وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 60 سالوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، زرمبادلہ ذخائر دگنا اور روپے کی قدر میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی کی شرح صرف 0.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو گزشتہ چھ دہائیوں میں سب سے کم ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں حیرت انگیز اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور یہ دگنا ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2025 تک کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہا جبکہ بیرونی سرمایہ کاری میں 44 فیصد اور آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت قرضوں میں کمی کے لیے مالیاتی ذرائع بڑھائے گی اور ٹیکس اصلاحات کرے گی۔
اس کے ساتھ ہی نجکاری سے ہر سال جی ڈی پی کا 2 فیصد بچانے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر کا حجم 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے جو کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
ان تمام اقدامات کا مقصد پاکستان کو ایک مستحکم اور ترقی یافتہ معیشت بنانا ہے اور حکومت اس سفر پر پوری قوت سے گامزن ہے۔