Follw Us on:

یوکرین پر روس کے ڈرون حملے، ایک شخص ہلاک، 46 زخمی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
یوکرین پر روس کے ڈرون حملے

منگل اور بدھ کی درمیانی رات ایک بار پھر یوکرین کے شہروں خارکیف اور ڈنیپرو پر موت کے سائے منڈلانے لگے، جب روسی ڈرونز کے دھماکوں نے فضاء کو لرزا کر رکھ دیا۔

ان حملوں میں ایک شہری جان کی بازی ہار گیا، جبکہ 46 افراد زخمی ہوئے، جن میں بچے اور ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہیں۔

خارکیف، یہ شہر پچھلے تین سالوں سے جنگ کے عفریت کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ منگل کی رات اچانک دھماکوں کی آوازیں گونجنے لگیں۔

علاقائی گورنر اولیگ سینیہوبوف کے مطابق “شہر پر 16 حملے کیے گئے، جن میں رہائشی عمارات، نجی مکانات، ایک طبی مرکز اور دیگر شہری ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔”

خارکیف کے میئر ایہور تیریکھووف نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی شدت سے عمارتوں کے شیشے چکنا چور ہوگئے اور لوگوں نے خوف کے مارے پناہ گاہوں میں رات گزاری۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیل کی بمباری، بچوں اور عورتوں سمیت مزید 38 فلسطینی شہید

ایک مقامی رہائشی مقامی داریہ نے عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ “آدھی رات کو میری بچی کمرے کے کونے میں سو رہی تھی اور اچانک ایک دھماکہ ہوا، اور شیشے انکی پیٹھ میں گھس گئے اور وہ بری طرح زضمی ہوگئیں۔”

دارالحکومت کی گلیوں میں فائر بریگیڈ کے اہلکار آگ پر قابو پاتے دکھائی دیے، جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کا عمل پوری رات جاری رہا۔

عوامی نشریاتی ادارے “سپسلین” نے جائے وقوعہ سے مناظر کی تصاویر بھی جاری کیں۔

دوسری جانب جنوب مشرقی شہر ڈنیپرو میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہ رہی۔ علاقائی گورنر سرہی لِساک نے بتایا کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں ایک 53 سالہ شخص جاں بحق جبکہ ایک دیگر زخمی ہوا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈنیپرو کے اوپر نو روسی ڈرونز کو تباہ کر دیا گیا لیکن کئی ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ رات بھر آگ بھڑکتی رہی اور مقامی باشندوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے گھر جلتے دیکھے۔

لازمی پڑھیں: ’وہ شخص مجرم تھا، گواہ تھا یا محض راہ گیر، کچھ واضح نہیں‘ سویڈن میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

ادھر زاپوریزہیا کے ایک گاؤں میں بھی روسی حملے سے ایک 45 سالہ شخص زخمی ہوا جبکہ جنوبی شہر خیرسون پر شیلنگ میں دو افراد زخمی ہوئے۔

یوکرین کے مختلف علاقوں میں ان حملوں کی شدت اور دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے اور شہری دفاعی نظام مسلسل دباؤ میں ہے۔

یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب عالمی سطح پر جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 8 سے 10 مئی تک تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے جو دوسری جنگ عظیم کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر کی گئی ہے۔

تاہم، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کم از کم 30 دن کی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے فوری طور پر فائر بندی کی اپیل کی ہے۔

اس کشیدہ ماحول میں امریکا نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر روس اور یوکرین نے امن مذاکرات کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس تجاویز نہ دیں تو وہ ثالثی کے کردار سے دستبردار ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: میں پوپ بننا چاہتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مذاق وائرل

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس