Follw Us on:

وزراء کی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ، کیا صرف غریب کے لیے خزانہ خالی ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

حکومت پاکستان نے معاشی مشکلات، مہنگائی اور مالی خسارے کی شکایتوں کے باوجود وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں 188 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ کر دیا ہے۔

صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی منظوری سے جاری ہونے والے چار نئے آرڈیننسز میں سے ایک اہم آرڈیننس کے تحت وزراء کی تنخواہیں اراکینِ قومی اسمبلی کے مساوی کر دی گئی ہیں۔

آرڈیننس کے مطابق وفاقی وزراء کی تنخواہ 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی ہے، جب کہ وزرائے مملکت کی تنخواہ بھی 1 لاکھ 80 ہزار سے بڑھ کر اسی سطح یعنی 5 لاکھ 19 ہزار روپے تک پہنچا دی گئی ہے۔

اس طرح وزراء کی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جو یکم جنوری 2025 سے مؤثر ہوگا۔

یہ ترمیم 1975 کے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت (تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات) ایکٹ میں کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ مارچ میں ہی وفاقی کابینہ نے اس اضافے کی منظوری دی تھی، جس پر اب صدر مملکت کی توثیق کے بعد عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔

اس فیصلے پر عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی بحران، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تنخواہ دار طبقے کی مشکلات کے باوجود حکمران اشرافیہ کو نوازنے کے لیے خزانہ موجود ہے، جب کہ عام شہری ریلیف سے محروم ہیں۔

واضح رہے کہ فروری 2025 میں پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں نے بھی اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور کیا تھا، جس کے بعد اب وزراء کو بھی انہی مراعات میں شامل کر لیا گیا ہے۔

عوامی حلقوں میں یہ سوال کیا جارہا ہے کہ جب ملک معاشی چیلنجز کا شکار ہے توکیا وزراء کی تنخواہوں میں 188 فیصد اضافہ واقعی وقت کی ضرورت تھا؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس