اسرائیلی افواج نے ایک ہی دن میں یمن، لبنان، شام اور غزہ پر حملے کیے جس سے عالمی برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 54 افراد شہید ہوئے، جب کہ غزہ کے اسپتالوں میں حالات سنگین ہیں اور وہ 48 گھنٹوں میں مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ کے 20 لاکھ سے زائد باشندوں کو “منتقل” کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ غزہ پر اسرائیل کا مکمل محاصرہ 65 دن سے جاری ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں اب تک 61,700 فلسطینی شہید اور 118,610 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی حالت کا کچھ پتا نہیں آیا کہ وہ زندہ ہیں یا شہید ہوگئے ہیں۔
اسرائیل کی یہ جارحیت صرف فلسطین کی حدود تک محدود نہیں رہی بلکہ یمن، لبنان اور شام میں بھی حملے کیے گئے ہیں جس سے ان ممالک کے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
اسرائیل کی یہ کارروائیاں امریکی حمایت سے کی جا رہی ہیں، جب کہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یہ صورتحال فلسطینیوں، شامیوں اور لبنانیوں کے لیے ایک سنگین انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے جس میں ہر گزرتا دن مزید تباہی اور انسانی المیے کا سبب بن رہا ہے۔