Follw Us on:

یومِ تشکر: “بنیان المرصوص” کی کامیابی پر قوم کا جشن، کیا انڈیا اب مذاکرات کی میز پر آئے گا؟

حسیب احمد
حسیب احمد
Pak india war

وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے انڈین جارحیت کے جواب میں کیے گئے عسکری آپریشن “بنیان المرصوص” کی کامیابی پر آج ملک بھر میں “یوم تشکر” منانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے قوم سے خطاب میں کہا کہ “دشمن کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے تو تو فیل ہو گئے۔ ہم نے جنگ نہیں چھیڑی بلکہ انصاف کا قرض واپس کیا ہے۔”

انہوں نے قوم سے خطاب میں کہا کہ “دشمن کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے تو تو فیل ہو گئے۔ ہم نے جنگ نہیں چھیڑی بلکہ انصاف کا قرض واپس کیا ہے۔”

وزیراعظم نے واضح کیا کہ انڈیا نے پاکستان پر بلاجواز جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی جس کا جواب مسلح افواج نے بہادری، پیشہ ورانہ مہارت اور قومی اتحاد کے ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ “ملکی خودمختاری پر کوئی آنچ آئی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن جاتی ہے دشمن کی توپوں کو خاموش کرا کے افواج پاکستان نے تاریخ رقم کی ہے۔”

وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر، ایئر چیف اور نیول کمانڈ کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے۔”

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے آپریشن کو “غیرت، جرأت اور قومی وحدت کی فتح” قرار دیا۔

Maryam nawaz 2

انہوں نے کہا کہ ” پاک فضائیہ نے دشمن کے طیارے گرا کر دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے۔

اس کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے آپریشن کو پاکستان کی عسکری مہارت کی عالمی سطح پر پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنیان المرصوص نے دنیا میں پاک فوج کی دھاک بٹھا دی ہے۔ آرمی چیف کی دلیرانہ قیادت اور وزیراعظم کی موثر خارجہ پالیسی نے ملک کو سرخرو کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جنگ بندی کو اہم اور خوش آئند قدم قرار دیا جس سے خطے میں کشیدگی میں کمی آئے گی۔

Murad ali shah

انہوں نے انڈٰیا پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات سے حل کرے”۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ ” انڈیا کے ایما پر لڑنے والوں کو بھی آج پیغام مل گیا ہے کہ پاک فوج مادر وطن کے دفاع کے لیے ہر دم تیار ہے۔

وزیر دفاع پاکستان خواجہ محمد آصف نے نجی ٹی چینل سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کا ردعمل کنٹرولڈ اور حکمت عملی پر مبنی تھا جس کی وجہ سے جنگ بندی ممکن ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ “انڈیا کا ملٹری اور سفارتی تجزیہ غلط ثابت ہوا، پاکستان کو دنیا بھر سے سراہا گیا۔”

اس کے علاوہ پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انڈیا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ” پاکستان نے سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ انڈین اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جس پر آج قوم اور میڈیا جشن منا رہے ہیں۔

Tarraar

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے نہ صرف دشمن کے رافیل طیارے مار گرائے بلکہ انڈیا کے ڈیفنس نیٹ ورک کو سائبر حملوں کے ذریعے مفلوج کر دیا۔ ان کے بقول “یہ حملہ جنگ نہیں، بلکہ انصاف کا قرض چکانا تھا۔

اس کے علاوہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ٹیکسلا میں فتح کی خوشی میں تقریب منعقد کی، جس میں پاکستان، پاک فوج اور آرمی چیف کے حق میں نعرے بلند ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ” سپہ سالار کا عزم تھا کہ انڈیا کو سبق سکھا کر ہی امن کی طرف بڑھیں گے، آج وہ وعدہ پورا ہو گیا۔

دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے یوم تشکر پر ایک بڑی ریلی کی قیادت کی، جس میں پاک فوج کے جوانوں کو ہار پہنائے گئے۔

Farooq haider

ان کا کہنا تھا کہ ” پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف کے مسلمانوں کو حوصلہ دیا ہے۔

پاکستان آرمی سے ریٹائرڈ کرنل (ر) عبد لرؤف خان نے کہا کہ انڈیا نے معاملے کو بچگانہ انداز سے لیا جبکہ پاکستان نے غیرمعمولی مہارت سے اسے سنبھالا۔

انہوں پاک آرمی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ  “ہم نے 12 گھنٹے میں انڈیا کو مجبور کیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے عالمی قیادت سے رجوع کرے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستانی فضائیہ کی کامیابی نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان نہ صرف دفاعی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ سائبر، فضائی اور زمینی سطح پر مکمل برتری بھی رکھتا ہے۔

پاکستان کی جانب سے کیے گئے آپریشن “بنیان المرصوص” نے نہ صرف ملکی دفاع کو مضبوط کیا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کی عسکری مہارت، سفارتی سوجھ بوجھ اور قومی اتحاد کی جھلک پیش کی۔

جنگ بندی کے بعد کی صورت حال میں پاکستانی قیادت کی پختہ حکمت عملی نے عالمی سطح پر ملک کا وقار بلند کیا اور یہ واضح پیغام دیا کہ پاکستان امن کا داعی ہے لیکن اپنی خودمختاری کے دفاع میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس