میکسیکو میں 23 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر والیریا مارکیز کو ٹک ٹاک پر لائیو اسٹریم کے دوران بے دردی سے گولی مار کر قتل کر دیا گیا، اس افسوسناک حادثے نے ملک بھر میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
یہ واقعہ جلیسکو ریاست کے شہر زپوپن کے ایک بیوٹی سیلون میں پیش آیا۔ والیریا اسی بیوٹی پارلر پر کام کر رہی تھیں۔ ریاستی پراسیکیوٹر نے اس قتل کو فیمنی سائیڈ یعنی صنفی بنیاد پر قتل قرار دیا ہے، فیمنی سائیڈ میں عورتوں کو صرف اور صرف ان کی جنس کی بنا پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق، ایک نامعلوم شخص سیلون میں داخل ہوا اور اندھا دھن فائرنگ کی جس کے نتیجے میں والیریا موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئی، ملزم کامیابی کے ساتھ موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب بھی ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کا امیگریشن کے ’ٹوٹے ہوئے نظام‘ کو درست کرنے کا فیصلہ، کیا اصلاحات ہوں گی؟
قتل سے چند لمحے قبل، والیریا اپنے لائیو ویڈیو میں ایک کھلونا لیے بیٹھی تھیں اور پریشانی کے عالم میں یہ کہہ رہی تھیں “وہ آ رہے ہیں۔” پھر ایک آواز آئی “ارے، ویل؟” جس پر انہوں نے جواب دیا “ہاں۔” اور اس کے بعد خاموشی چھا گئی۔ پھر چند لمحوں بعد فائرنگ کی آواز سنائی دی اور ایک نامعلوم شخص والیریا کا فون اٹھاتا دکھائی دیا۔ ملزم کی جھلک لائیو ویڈیو میں نظر تو آئی لیکن اس کی شناخت واضح نہیں ہو سکی۔
خیال رہے کہ والیریا نے ماضی میں بھی ایک لائیو ویڈیو میں انکشاف کیا تھا کہ ایک شخص نے ان سے کچھ دن پہلے ملاقات کی۔ وہ اس ملاقات پر بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہی تھی کہ وہ اس شخص سے اب دوبارہ کبھی ملاقات نہیں کریں گی۔
اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق میکسیکو صنفی بنیاد پر قتل کے حوالے سے لاطینی امریکا کے ان چار ممالک میں شامل ہے جہاں خواتین کے قتل کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ خواتین کی اموات میں سے 1300 ایسی اموات ریکارڈ کی گئیں جو کہ صنفی بنیادوں پر کی گئیں۔ جلیسکو ریاست فیمنی سائیڈ کے واقعات کے حوالے سے میکسیکو کی 32 ریاستوں میں چھٹے نمبر پر ہے۔ صدر کلاڈیا شین بام کے دورِ حکومت کے آغاز سے اب تک جلیسکو میں 906 قتل ریکارڈ ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ والیریا میک اپ اور بیوٹی ٹپس سے متعلق اپنی ویڈیوز کے ذریعے لاکھوں صارفین کی پسندیدہ تھیں اور ان کے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر تقریباً دو لاکھ فالوورز بھی تھے۔