امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیجی ممالک کا چار روزہ دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران امریکا اور مختلف عرب ممالک کے درمیان اہم معاہدے طے پائے۔
ان معاہدوں میں سعودی عرب کی طرف سے امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، 142 ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت، اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے میدان میں شراکت داری شامل ہے۔
ٹرمپ کے چار روزہ خلیجی دورے میں کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں قطر ایئرویز کے لیے 210 بوئنگ طیاروں کی خریداری، سعودی عرب کی طرف سے امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 142 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صرف تین مہینوں میں فیملی عدالتوں کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ، معاشرتی شعور یا بڑھتے مسائل؟
اسی تناظر میں روس نے بھی اپنی سفارتی سرگرمیاں تیز کی ہیں۔ روسی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن نے تمام عرب رہنماؤں اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کو روس-عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو 15 اکتوبر کو ہونے جا رہا ہے۔
صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اجلاس عرب ممالک اور روس کے درمیان باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا، اور مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ میں امن، سلامتی اور استحکام کے لیے نئے راستے تلاش کرنے میں مدد دے گا۔