صدر مملکت نے حالیہ پاکستان انڈیا کشیدہ صورتحال کے بعد گوجرانوالہ چھاؤنی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ صدر مملکت کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق صدرمملکت کی آمد پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔
صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہداء کی قربانیاں ایک مقدس امانت اور قومی فخر کا باعث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن کے یہ سپوت قوم کے پائیدار جذبے سے سرشار ہو کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے۔
انہوں نے معرکۂ حق کی تکمیل میں پاک افواج کے عزم، کردار اور صلاحیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی سلامتی ہر حال میں مقدم ہے۔
لازمی پڑھیں: 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی جرم قرار، ’جسمانی تعلق‘ زیادتی شمار ہوگی
یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان غیر معمولی کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ اگرچہ کسی قسم کی دھمکی یا الٹی میٹم کا تبادلہ نہیں ہوا، تاہم عسکری ردعمل، خفیہ پیغامات اور بین الاقوامی ثالثی نے جنوبی ایشیا میں ایک نازک صورتِ حال کو جنم دیا۔
پاکستان نے ایک جانب محدود فوجی کارروائی کا عندیہ دیا، تو دوسری جانب نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کر کے اپنی ایٹمی صلاحیت کی جانب عالمی توجہ مبذول کروائی تھی۔
نیشنل کمانڈ اتھارٹی وہ ادارہ ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال اور کنٹرول سے متعلق اعلیٰ سطحی فیصلے کرتا ہے۔
اس اقدام کو ماہرین کی جانب سے ایک اسٹریٹجک سگنل کے طور پر دیکھا گیا تھا خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو مبینہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کروانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
صدر ٹرمپ نے بعد ازاں دعویٰ کیا کہ امریکا نے نہ صرف سیز فائر کروایا بلکہ ممکنہ ایٹمی تصادم کو بھی ٹال دیا۔