Follw Us on:

بہاولنگر میں گرمی سے طالبہ جاں بحق، پنجاب میں چھٹیوں کا اعلان، کب سے کب تک ہوں گی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Summars

پنجاب میں دن بدن گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، گزشتہ دو روز سے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

بہاولنگر کی تحصیل ہارون آباد میں 13 سالہ کمسن طالبہ ملیحہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئی۔ واقعہ 100 سکس آر کے علاقے میں پیش آیا جہاں ملیحہ ولد مجاہد حسب معمول اسکول گئی تھی، لیکن اچانک طبیعت خراب ہونے پر زمین پر گر گئی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق بچی دل کے مرض میں مبتلا تھی اور اس کا علاج جاری تھا۔ اسکول میں شدید گرمی کی وجہ سے اچانک دل کا دورہ پڑنے کے بعد جب ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچی تو بچی کی موت واقع ہو چکی تھی۔ ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر سی پی آر دینے کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔

ریسکیو اہلکاروں نے بچی کی لاش کو لواحقین کی اجازت سے ٹی ایچ کیو ہسپتال ہارون آباد منتقل کر دیا۔ اسکول انتظامیہ اور اہل علاقہ نے بچی کی ناگہانی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

پنجاب میں شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر کے تمام اسکولوں میں 28 مئی سے موسم گرما کی تعطیلات شروع ہوں گی۔

بعد ازاں پنجاب حکومت نے موسم گرما کی چھٹیوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ۔ وزیر تعلیم نے سکول کے اوقات میں کمی بھی کردی ہے، اب سکول ساڑھے سات سے ساڑھے گیارہ بجے تک کھلے رہیں گے۔

Schools
ریسکیو ذرائع کے مطابق بچی دل کے مرض میں مبتلا تھی اور اس کا علاج جاری تھا۔ (فوٹو: ڈان)

اسی طرح میاں چنوں میں شدید گرمی کی وجہ سے ایک مزدور گرمی کی شدت کے باعث دل کا دورہ پڑنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق مزدور گندم سے لدا ہوا لوڈر رکشہ لے کر آیا تھا اور کام کے دوران اچانک زمین پر گر گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مزدور سخت جسمانی مشقت کے باعث پہلے ہی شدید تھکن کا شکار تھا، جبکہ درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے نے اس کی حالت مزید بگاڑ دی۔ گرمی کی شدت نے اس کے جسم کو برداشت کی حد سے باہر کر دیا اور وہ دل کا دورہ پڑنے سے جانبر نہ ہو سکا۔

حالیہ دنوں میں جاری ہیٹ ویو خاص طور پر مزدور طبقے کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔ ماہرین اور حکومتی اداروں نے سخت گرمی کے دوران غیر ضروری مشقت سے گریز اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ مزید قیمتی جانوں کے ضیاع سے بچا جا سکے۔

یہ فیصلہ ملک میں جاری ہیٹ ویو اور بڑھتے درجہ حرارت کے باعث کیا گیا ہے تاکہ طلباء کی صحت و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

رانا سکندر حیات نے کہا کہ طلباء کو شدید گرمی سے محفوظ رکھنے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر تھے اور تمام متعلقہ اداروں کو احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

Summar 1
ماہرین موسمیات کے مطابق اس وقت بالائی فضاؤں میں ہائی پریشر کا نظام موجود ہے۔ (فوٹو: ایکس)

پنجاب حکومت نے گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے کے باعث یکم جون کی مقررہ تاریخ سے پہلے ہی اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا، جب کہ وفاقی حکومت بھی اس معاملے پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے اور جلد حتمی اعلان متوقع ہے۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اسکولوں اور ضلعی انتظامیہ کو ہیٹ ویو کے خطرے کے حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں، جن میں طلباء اور عملے کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی تاکید کی گئی تھی۔ ہدایات میں تمام بیرونی سرگرمیوں کو معطل کرنا، پینے کے ٹھنڈے اور صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا، اسکولوں میں وینٹیلیشن اور کولنگ سسٹمز کی فعالیت برقرار رکھنا، اور بچوں کو ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہننے کی تلقین شامل تھی۔

محکمہ موسمیات نے بھی 20 سے 24 مئی تک ایک اور شدید گرمی کی لہر کی پیشگوئی کرتے ہوئے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس کے مطابق، اس دوران سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے، جبکہ وسطی و بالائی پنجاب، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں درجہ حرارت 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہ سکتا ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اس وقت بالائی فضاؤں میں ہائی پریشر کا نظام موجود ہے، جو آنے والے دنوں میں برقرار رہے گا اور گرمی کی شدت کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ اس صورتحال میں طلباء، والدین اور اساتذہ کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہیٹ ویو کے ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس